سچ خبریں: بدھ کی شام صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے باضابطہ طور پر غزہ کے خلاف جنگ کا اعلان کرنے کے لیے حزب اختلاف کے ساتھ کابینہ کی ایک ہنگامی میٹنگ کرنے کی خبر دی۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ میں مزاحمتی گروپوں کو دھمکی دیتے ہوئے ایک تقریر میں اعلان کیا کہ آج ہم نے ایک متحدہ اتحادی کابینہ تشکیل دی ہے اور ہم حماس کے خلاف اپنی طاقت دکھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی فلسطینی قوم کے خلاف مذہبی جنگ لڑ رہے ہیں:حماس
غزہ میں مزاحمتی تحریک کے خلاف اپنی دھمکیوں کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم اپنی پوری طاقت سے لڑ رہے ہیں، حملہ شروع کر دیا ہے، امریکی فوجی امداد بھی پہنچ چکی ہے ،اب ہم طیارہ بردار بحری جہاز کی آمد کے منتظر ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ Yoaf Gallant نے نیتن یاہو کی کابینہ کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد ایک تقریر میں حماس کو تباہ کرنے کی دھمکی دی۔
گیلنٹ نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ ہمارا ملک اپنی مشکل ترین گھڑیوں سے گزر رہا ہے اور ہمیں ایک ظالم دشمن کا سامنا ہے جسے کسی بھی طرح سے تباہ ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کا کیا ہوگا؟
دوسری جانب صیہونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینلز نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کل ایک باضابطہ اجلاس منعقد کرے گی جس میں بنیامین نیتن یاہو سرکاری طور پر حالت جنگ کا اعلان کریں گے۔