سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سابق وزیر نے اعلان کیا کہ بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ اپنے شوہر کی کابینہ کی تقرریوں میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سابق صیہونی وزیر خزانہ اور اسرائیل بیتنا پارٹی کے رہنما ایویگڈور لیبرمین نے کہا کہ موجود صیہونی اتحاد کے درمیان ہونے والے ایک خفیہ معاہدے کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کو تقرریوں کے اختیارات دیے ہوئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر خزانہ کے مطابق سارہ گزشتہ برسوں سے کئی اہم برطرفیوں اور تنصیبات میں براہ راست ملوث رہی ہیں، لیبرمین کی افشا کردہ معلومات کے مطابق 2010ء میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی اہلیہ نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر کی تعیناتی کے کام میں خلل ڈالا جو اپنے آخری مراحل میں تھا اور لیبرمین کو مجبور کیا گیا کہ وہ اس پوسٹ کے لیے عارضی بنیادوں پر اسرائیل کا سفیر مقرر کریں۔
انہوں نے 2018 میں اسرائیلی فوج کے چیف آف دی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے طور پر ایویو کوچاوی کو منتخب کرنے کی جدوجہد کے حوالے سے بھی ایک انکشاف کرتےہوئے کہا کہ میں اچھی طرح جانتا تھا کہ نیتن یاہو انہیں ہی چیف آف دی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کریں گے اس لیے کہ سارہ یہ چاہتی تھیں۔