مغربی ممالک نے سلامتی کونسل میں ایک بار پھر اپنی اصلیت دکھا دی

سلامتی کونسل

سچ خبریں: منگل کی صبح مغربی ممالک نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی نافذ کرنے کی قرارداد کو منظور ہونے سے روک دیا۔

الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق منگل کی صبح فرانس، انگلینڈ اور امریکہ کی حکومتوں کے نمائندوں نے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی نافذ کرنے کی قرارداد کی منظوری روکتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کی نظر میں اقوام متحدہ کی کیا حیثیت ہے؟

امریکی نمائندے نے اس نشست میں دعویٰ کیا کہ حماس نہیں چاہتی کہ مستقبل میں دو ریاستی حل ہو،اسرائیلی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔

صرف تل ابیب کی حمایت کرنے پر میڈیا کی تنقید سے بچنے کے لیے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کے لیے حالات کو بہتر بنانا چاہیے جس کے لیے ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر امدادی قافلوں کی غزہ آمد کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں برطانوی نمائندے نے بھی یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ حماس غزہ کی پٹی میں جنگ شروع کرنے کی ذمہ دار ہے ، کہا کہ ہم سب سے کہتے ہیں کہ وہ کشیدگی پیدا نہ کریں اور ہم ان لوگوں کو خبردار کرتے ہیں جو اس تنازع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا

فرانس کے نمائندے نے سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں کہا کہ ہمیں [فلسطین میں] دو ریاستی حل کے نفاذ کے امکانات کو بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے