سچ خبریں: مائیکروسافٹ کمپنی کی جانب سے یہ اقدام کورونا وبا کے دوران دو سال کی ترقی کے بعد دیگر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے دسیوں ہزار ملازموں کی برطرفی کے درمیان سامنے آیا ہے۔
مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹیو ستیہ نڈیلا نے کہا کہ برطرفی، جو کہ اس کی افرادی قوت کے 5 فیصد سے بھی کم پر مشتمل ہے مارچ کے آخر تک جاری رہے گی اور بدھ سے شروع ہوگی۔
مائیکروسافٹ کمپنی میں ملازموں کی برطرفی کی خبر اسی وقت شائع ہوئی ہے جب ایمزون کمپنی کا بھی ایسا ہی بیان سامنے آیا ہے۔
ایمیزون نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے 18,000 سے زیادہ ملازموں کو فارغ کرے گا۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ایلون مسک نے ٹویٹر کے سربراہ کے طور پر کام شروع کرنے کے بعد، کمپنی نے اپنے 75 فیصد سے زائد ملازموں کو کھو دیا یا نکال دیا۔
IRNA کے مطابق، 2022 میں امریکی معیشت بے لگام اور غیر مستحکم تھی اور یہ ایک تکلیف دہ سال تھا۔ 2023 میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے اور ملکی معیشت کو غیر یقینی مستقبل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گزشتہ سال عوامل کا مجموع، بشمول بلند افراط زر، بینکوں کی شرح سود میں تیزی سے اضافہ، اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے توانائی کے جھٹکے نے امریکی معیشت کو کمزور کیا۔
ایسی صورت حال میں جہاں روزگار کی منڈی نسبتاً مضبوط تھی بہت سے ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ نئے سال میں کسی وقت امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہو جائے گی۔