سچ خبریں: عرب میڈیا نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ لبنان کے ساحل کے قریب ایک کشتی جس میں 60 افراد سوار تھے ڈوب گئی ۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے لبنانی ریڈ کراس کے حوالے سے بتایا کہ شمالی لبنان میں طرابلس کی بندرگاہ کے قریب ایک کشتی ڈوب گئی جس میں تقریباً 60 افراد سوار تھے۔
لبنانی سیکورٹی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ شمالی لبنانی بندرگاہ طرابلس میں ڈوبنے والی کشتی غیر قانونی طور پر ملک سے نکل گئی۔
اس کے بعد لبنانی میڈیا نے بتایا کہ طرابلس کے ساحل پر 10 ایمبولینس بھیج دی گئی ہیں۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ لبنانی وزیر اعظم نے کشتی کے ڈوبنے اور اس میں سوار 60 افراد کے حالات جاننے کے لیے لبنانی فوج کے کمانڈر سے رابطہ کیا ہے۔
لبنانی حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ طرابلس کی بندرگاہ میں ڈوبنے والی کشتی قلامون کے علاقے سے غیر قانونی طور پر نکلی تھی۔
لبنانی سیکورٹی ذرائع نے سپوتنک کو بتایا کہ لبنانی فوج اس جگہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی جہاں کشتی ڈوب گئی تھی، مسافروں کو نکالنا شروع کر دیا اور ان میں سے زیادہ تر ٹھیک ہیں۔
اسپوتنک نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی کے زیادہ تر مسافر شامی شہری ہیں اورانہیں ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے لبنانی فوج کے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا ہے۔