سچ خبریں:فاکس نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام میں امریکہ کے سب سے اہم فوجی اڈے التنف پر گزشتہ ہفتے ہونے والے ڈرون حملے سے قبل اس میں سے تقریباً 200 فوجیوں کو C-130 طیارے کے ذریعے نکال لیا گیا تھا۔
فاکس نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام میں امریکہ کے سب سے اہم فوجی اڈے التنف پر گزشتہ ہفتے ہونے والے ڈرون حملے سے قبل وہاں سے تقریباً 200 فوجیوں کو C-130 طیارے کے ذریعے نکال لیا گیا تھا۔
فاکس نیوز نے منگل کو امریکی حکام کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ شام میں امریکہ کے سب سے اہم فوجی اڈے التنف پر تعینات تقریباً 200 امریکی فوجی گزشتہ ہفتے اڈے پر ڈرون حملے سے قبل ملک چھوڑ گئے تھے، فاکس نیوز کی جانب سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ التنف بیس پر تعینات تقریباً 200 فوجی C-130 ٹرانسپورٹ طیاروں کے ساتھ بیس سے نکلے تھے اور ڈرون کے وقت صرف 25 افراد وہاں موجود تھے۔
فاکس نیوز کے مطابق حکام نے یہ نہیں بتایا کہ کس قسم کی معلومات کی وجہ سے التنف بیس پر تعینات امریکی فوجیوں کو ممکنہ حملے سے آگاہ کیا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ التنف بیس پر ہونے والےڈرون حملے میں کوئی امریکی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا،واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام میں اس وقت تقریباً 900 امریکی فوجی موجود ہیں جو دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے طور پر کام کرتے ہیں۔