سچ خبریں: صہیونی فوج کے ترجمان اویخائی عدری نے آج اتوار کی صبح اپنے ٹوئٹر پیج پر لبنان کی سرحد کے قریب فوجی مشقوں کے آغاز کا اعلان کیا۔
معا ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے لکھا کہ یہ فوجی مشق منگل کی شام تک جاری رہے گی اور مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صہیونی آباد کار فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت کا مشاہدہ کریں گے اور علاقے میں دھماکوں کی آوازیں سنیں گے۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے پھر دعویٰ کیا کہ اس فوجی مشق کی منصوبہ بندی 2022 کی سالانہ فوجی مشقوں کے فریم ورک کے اندر پہلے سے کی گئی تھی۔
یہ فوجی مشقیں ایسی حالت میں منعقد کی جا رہی ہیں کہ حالیہ ہفتوں میں صیہونی حکومت کی جانب سے بحیرہ روم میں کریش گیس فیلڈ سے فائدہ اٹھانے اور لبنان کے پانیوں پر قبضے کے بعد لبنان کی حزب اللہ اور تل ابیب حکومت کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔
تل ابیب نے پہلے وعدہ کیا تھا کہ وہ ستمبر میں میدان سے گیس نکالنا شروع کر دے گا لیکن صیہونی حکومت کے ٹی وی کے ہفت شہروار چینل 12 نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت اور لبنان سمندری سرحدوں کی حد بندی اور فیلڈ سے گیس نکالنے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں کریش جو ستمبر کے شروع میں ہونا تھا، اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا۔
اگرچہ عبرانی میڈیا کے سیاسی تجزیے بیروت کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے میں تل ابیب کی پرامید ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں لیکن صیہونی حکومت کے فوجی اندازے تصادم کے امکان پر مبنی ہیں۔ اس حوالے سے صیہونی حکومت کے چینل 12 نے دعویٰ کیا ہے کہ تل ابیب لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر مسلسل چوکس رہے گا اس خدشے کے پیش نظر کہ حزب اللہ سرحدی حد بندی کے معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل کارروائی شروع کر دے گی۔