سچ خبریں:قطر کے سابق وزیر اعظم نے امریکہ کی حمایت سے صیہونی حکومت کی جانب سے شروع ہونے والی ممکنہ جنگ کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے عرب ممالک کے لیے اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
قطر کے سابق وزیر اعظم شیخ حمد بن جاسم نے ممکنہ جنگ کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں جنگ شروع کرنے کا امکان ہے جو خلیج فارس سے متصل عرب ممالک کو ہلا کر رکھ دے گی اور اس کے سنگین اور مہلک معاشی، سیاسی اور سماجی نتائج سامنے آئیں گے۔
حمد بن جاسم نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا کہ ہم جانتے ہیں کہ اسرائیل سنجیدگی سے ایسے آلات اور ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو ایرانی اہداف کو نشانہ بناسکیں، لیکن امریکی فریق اب بھی اسرائیل کو ان ہتھیاروں سے لیس کرنے سے ہچکچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر متعلقہ فریق ایران کے ساتھ نئے جوہری معاہدے پر نہیں پہنچتے اور امریکہ اسرائیل کو اس کی ضرورت کے مطابق ہتھیار فراہم کرتا ہے تو خدا نہ کرے ہم ایک ایسی فوجی کارروائی کا مشاہدہ کریں گے جو ہمارے خطے میں سلامتی اور استحکام کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ سنگین معاشی، سیاسی اور سماجی نتائج برآمد کر سکتی ہے۔
قطر کے سابق وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس وجہ سے میں چاہتا ہوں کہ ہم خلیج فارس کے عرب ممالک، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو تمام ممکنہ ذرائع سے، فوجی کشیدگی میں اضافے کے خطرات کے بارے میں بتائیں اور موجودہ مسائل کے پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت یاد دلائیں ورنہ ہم (خلیج فارس کے عرب ممالک) سب سے پہلے خسارے میں ہوں گے۔