غزہ کی صورتحال،یورپی یونین کی زبانی

یورپی

?️

سچ خبریں: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کیے بغیر اعلان کیا کہ اس علاقے میں فلسطینی عوام کے حالات اس سے بدتر نہیں ہو سکتے۔

العربیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بریل نے آج اس یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے امن عمل کو آگے بڑھانے کے بجائے دو ریاستی حل پر عمل پیرا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا غزہ پر حملہ اسرائیل کی ڈیٹرنٹ طاقت کو بحال کر سکے گا،صیہونی میڈیا کا کیا کہنا ہے؟

انہوں نے کہا کہ آج سے میں امن عمل کی بات نہیں کروں گا میں دو ریاستی حل چاہتا ہوں۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے ابتر حالات کے بارے میں مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال جو اس وقت حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے محاصرے میں ہے، اس سے بدتر نہیں ہو سکتی۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اتوار کے روز غزہ میں فلسطینی شہریوں کے دل دہلا دینے والے قتل پر اسرائیل کی مذمت کی اور نیتن یاہو کی فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کی مخالفت کو ناقابل قبول قرار دیا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں منعقدہ 77+ چائنا گروپ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میرے دور میں اسرائیل کی فوجی کار وائی نے وسیع پیمانے پر تباہی اور عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے دل دہلا دینے والا اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، ہمیں مشرق وسطی کے خطے میں تنازعات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے۔

در ایں اثنا غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اتوار کے روز ہونے والے صیہونی حملوں میں 25000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں جبکہ علاقے کے 2300000 رہائشیوں کا ایک اہم حصہ اپنے گھروں سے بے گھر ہو گیا ہے۔

یورو نیوز ٹی وی چینل کے مطابق انٹونیو گوٹریس نے مزید کہا کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے دو ریاستی حل کو قبول کرنے سے انکار مکمل طور پر ناقابل قبول ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے ریاست کے حق سے انکار سے تنازعے کو طول ملے گا اور عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ بن جائے گا۔

مزید پڑھیں: غزہ کے خلاف نہ رکنے والی صیہونی جارحیت

کمپالا میں ہونے والے اجلاس میں جنوبی افریقہ، ایران، چین، ترکی، کیوبا، بھارت اور ویتنام سمیت درجنوں ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ حکام شرکت کر رہے ہیں،چین کا گروپ آف 77+ 134 ترقی پذیر ممالک کا ایک گروپ ہے جو عالمی جنوب میں ممالک کے مشترکہ مفادات کی حمایت کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

گزشتہ ایک سال میں 15 لاکھ سے زیادہ افغانوں کی اپنے ملک واپسی

?️ 18 مارچ 2024سچ خبریں: طالبان حکومت کی وزارت برائے مہاجرین اور واپسی کے امور کے

شیخ کا ٹکٹ کا ضائع ہونا معمولی بات نہیں

?️ 25 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے قومی ٹیم

امریکہ نے اپنی عادت کے مطابق ایک بار پر وعدہ خلافی کی:ایران

?️ 24 مئی 2022سچ خبریں:ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی ٹیم کے سربراہ

ایک اور امریکی سیاستدان نے تائیوان کا دورہ کیا

?️ 26 اگست 2022سچ خبریں:    مغربی حکام کے تائیوان کے دورے کے بارے میں

بائیڈن اور وینتن یاہو کا ایک نیا مشورہ

?️ 21 ستمبر 2023سچ خبریں:نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس

غریبوں کو کبھی کسی حکومت نے سہولت نہیں دی: وزیراعظم

?️ 19 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریبوں اور کم

امریکی طلباء کے نام آیت اللہ خامنہ ای کے خط کی بین الاقوامی سطح پر گونج

?️ 30 مئی 2024سچ خبریں: آیت اللہ خامنہ ای کے فلسطینی حامی امریکی طلباء کے

امریکا کی ایٹمی معاہدے میں ممکنہ واپسی سے اسرائیل بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا

?️ 26 مئی 2021تل ابیب (سچ خبریں) امریکا کی جانب سے ایرانی ایٹمی معاہدے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے