سچ خبریں: اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ غزہ کی لڑائی میں فوج کے چار جوانوں کی ہلاکت سے ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں۔
قابض حکومت کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کی جنگ ہماری طرف سے بہت بھاری اور تکلیف دہ نقصانات اٹھا رہی ہے۔
اس شکست کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا بھی کہنا تھا کہ ’ہم شمالی غزہ میں اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت پر غمزدہ ہیں۔
اسرائیلی وزیر جنگ اسرائیل کاٹز نے بھی اعلان کیا کہ ہمارے چار بہترین بیٹوں کی ہلاکت کی خبر موصول ہونے کے بعد اسرائیل کے لیے یہ بہت مشکل وقت ہے۔
اسرائیلی فوج نے جو سرکاری اعدادوشمار شائع کرنے کی اجازت دی ہے ان کے مطابق 27 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے آغاز سے لے کر اب تک قابض فوج کے 400 افسران اور جوان ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ سرکاری اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں شائع کیے جا رہے ہیں جب فلسطینی اور غیر فلسطینی ذرائع کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد اعلان کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔
اپنی تازہ ترین رپورٹس میں اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد کو کنٹرول کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں واقع بیت حنون میں مزاحمتی فورسز کی ایک منفرد کارروائی کے دوران کل کم از کم سات اسرائیلی فوجی ہلاک اور 30 دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
متذکرہ بالا میڈیا رپورٹس کے مطابق مارے جانے والے صہیونی فوجیوں کا تعلق نہال، کافر اور غفاتی بریگیڈ سے تھا اور غزہ کی پٹی میں ہفتہ کو ہونے والا آپریشن انتہائی مشکل اور بے مثال تھا۔