سچ خبریں:صیہونی فوج کے ایک اعلی افسر کا کہنا ہے کہ متعدد تباہ کن وجوہات کی بناء پر ہم کئی محاذوں پر حقیقی جنگ میں داخل نہیں ہو سکتے جس سے ہماری فوج کو نقصان پہنچے۔
صیہونی فوج کے ایک اعلی افسر یتزاک برک نے اسرائیلی اخبار معاریوکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تباہ کن وجوہات کی بناء پر ہم کئی محاذوں پر حقیقی جنگ میں داخل نہیں ہو سکتے جس سے ہماری فوج کو نقصان پہنچے،سینئر صہیونی افسر نے تاکید کی کہ سب سے اہم کوتاہیاں جو غاصب اسرائیلی حکومت کی فوج کو نشانہ بنا سکتی ہیں، فوجیوں کا جنگی یونٹوں سے ہٹ کر انتظامی اور سائبر یونٹس میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دینا ہے، جو تمام یونٹوں میں خرابیوں اور خرابیوں کا سبب بنتا ہے، جو کسی بھی وقت خاص حالات میں ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی جنرل کے مطابق اسرائیلی ہتھیاروں کے ڈپو اور فوجی اڈوں سے ہمیشہ چوری کی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں اور فوجی ساز و سامان اور ہتھیار چوری ہوتے ہیں، بعض گوداموں میں گودام کی کاروائیاں بھی غلط طریقے سے کی جاتی ہیں اور وہاں ٹرکوں اور بھاری گاڑیوں کی شدید قلت ہے جو کہ اسرائیلی فوج کے لیے خطرناک ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوج مستقبل میں کسی جنگ کے لیے تیار نہیں ہےنیزیہ کہ فوج کی ڈیٹرنٹ پاوربہت کمزور ہےجو گزشتہ دو دہائیوں میں مزیدکمزور ہوا ہے
انھوں نے مزید کہا کہ بہت سے اسرائیلی فوجی افسروں نے محسوس کیا ہے کہ تسلط کا راستہ اتنا ہموار نہیں جتنا پہلے ہوا کرتا تھا۔