سچ خبریں:عبرانی ذرائع نے عدالتی اصلاحات کی منظوری کے لیے نیتن یاہو کی مسلسل کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل میں تنازعات کا دائرہ فوج کی سطح تک پہنچ گیا ہے۔
المنار چینل کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں صیہونی کابینہ اور اس کے مخالفین کے درمیان کشیدگی اور اختلافات کا دائرہ وسیع ہو چکا ہے جس کی ایک اہم ترین مثال صیہونی فضائیہ کے کمانڈر ٹومر بار کی جانب سے نیتن یاہو کے مخالفین کی حمایت کا اعلان اور عدالتی اصلاحات کی منظوری کی مخالفت ہے۔
حالیہ دنوں میں صیہونی فوج کے ساتھ ملاقات کرنے والے صیہونی فضائیہ کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نیتن یاہو کی طرف سے پیش کی جانے والی عدالتی اصلاحات کے خلاف ہے اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر یہ بل منظور کیا جاتا ہے تو وہ فوجی خدمات سے دستبردار ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ عبرانی ذرائع نے صہیونی فوج کے دیگر حصوں بشمول ریزرو فورسز، اسپیشل فورسز،آپریشنل اور انٹیلی جنس یونٹس میں بھی نیتن یاہو کی مخالفت کی خبر دی ہے،قابل ذکر ہے کہ صہیونی فوج کے بہت سے ریزرو فوجی ہیں جنہیں ہنگامی اور نازک حالات میں فوجی خدمات کے لیے بلایا جاتا ہے، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ عدالتی نظام کے کمزور ہونے کی وجہ سے وہ فوجی خدمات سے انکار کر دیں گے۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کے خلاف حالیہ دنوں میں صہیونی شہری بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ نیتن یاہو عدالتی اصلاحات کو حتمی شکل دے کر اپنے مخالفین کے ہاتھوں مواخذے کے خطرے سے خود کو بچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔