سچ خبریں:صنعاء کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات کی تعمیری اور مثبت نوعیت کے بارے میں اقوام متحدہ کے نمائندے ہانس گرنڈبرگ کے بیانات کے بعد ایک سعودی سفارت کار کا کہنا ہے کہ ریاض صنعاء کے زیر کنٹرول علاقوں میں ملازمین کی تنخواہوں کی مشروط ادائیگی پر رضامند ہو گا۔
اس سعودی سفارت کار نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں کی ادائیگی حوثیوں کی جانب سے سلامتی کی ضمانت فراہم کرنے سے مشروط ہے جس میں یمن اور سعودی عرب کی سرحدوں پر بفر زون کا قیام بھی شامل ہے۔
یمن کے معاملات میں عدم مداخلت پر تہران کے بار بار زور دینے کے باوجود اس سعودی سفارت کار نے دعویٰ کیا کہ ریاض نے چین اور روس سے درخواست کی کہ وہ یمن میں کشیدگی کو روکنے کے لیے ایران اور صنعا کی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
اس امریکی خبر رساں ادارے نے فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کا حوالہ بھی دیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ جنگ کے خاتمے کا ایک موقع ہے اگر دونوں فریق نیک نیتی سے مذاکرات کریں مذاکرات میں دیگر یمنی نمائندے بھی شامل ہونے چاہئیں۔
اسی دوران یمن کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے پیر کی شام کہا کہ ہم یمنی قوم کے خلاف آٹھ سالہ جنگ کے عمل میں ممکنہ تبدیلی دیکھیں گے گزشتہ رات گرنڈبرگ نے صنعاء کے حکام بالخصوص یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیا۔