سچ خبریں: انتہاپسند آباد کاروں کے خلاف فلسطینیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکنے میں صیہونی حکومت کی مسلسل ناکامی کے ساتھ، ایک انتہاپسند کابینہ وزیر نے جیلوں میں لوگوں کی بڑی تعداد کے بہانے فلسطینی قیدیوں کو مار دینے کا مطالبہ کیا۔
صیہونی حکومت کی کابینہ کے سخت گیر وزیر نے بدھ کے روز ایکس سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ میں اس حکومت کی جیلوں میں قیدیوں کی کثرت اور فلسطینی قیدیوں کی زیادہ تعداد ہونے کے بہانے انسانیت مخالف بیانات دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی انتہاپسند وزیر فلسطینی رہنماؤں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
انہوں نے کابینہ سے ایک انسان دشمن حل میں کہا کہ وہ فلسطینیوں کے لیے حل پیش کر رہا ہوں کہ جس قیدی کا کا بھی مجرمانہ ریکارڈ ہے اسے سزائے موت دے دی جائے۔
صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گوئر نے اپنے تازہ ترین متنازعہ بیان میں قابض حکومت کی جیلوں اور حراستی مراکز میں بڑی تعداد میں قید اور نظر بند افراد کی وجہ سے جگہ کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت اپنے داخلی سلامتی کے امور پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انتہاپسند صہیونی وزیر کا متنازعہ ٹویٹ اس وقت ہوا جب قابض حکومت کی کابینہ نے مقبوضہ علاقوں میں ایک ہزار جیل رہائش گاہیں بنانے کی بن گوئر کی تجویز سے اتفاق کیا۔
بن گوئر کے غیر انسانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی بیانات مغربی کنارے میں فلسطینی باشندوں کے خلاف صیہونی اقدامات اور جارحیت کے نئے دور کے عین مطابق ہیں جب کہ یہ حکومت ان جرائم کے بعد اس حکومت کے خلاف بے مثال خطرات کے رونما ہونے سے پریشان ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی قیدیوں کے بارے میں صیہونی انتہاپسند وزیر کی خوش فہمی
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں سرکاری اطلاعات کے دفتر نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے 6 ماہ سے زائد عرصہ قبل غزہ کی پٹی میں فوجی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک 5000 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرکے حراست میں لیا ہے۔