سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ “عرب العرامشہ”کے مقبوضہ علاقے میں حزب اللہ کے آپریشن کے مقام پر اس حکومت کی فوج کے اعلیٰ افسران کی موجودگی کا امکان ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے مقبوضہ علاقے “عرب العرامشہ” میں جس فوجی مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے اس میں اعلیٰ عہدے دار موجود ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ نے ہرمیس میں اسرائیلی کے450 ڈرون کو مار گرایا
ان ذرائع ابلاغ نے کہا کہ حزب اللہ کو اس بات کا علم تھا اور اسی وجہ سے اس نے اس مرکز کے آپریشن روم اور اس میں موجود اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے عرب العرامشہ آپریشن کے نتائج کی جانچ کو مشکل قرار دیا اور اعتراف کیا کہ حزب اللہ کو بخوبی علم تھا کہ وہ کیا کر رہی ہے۔
ان ذرائع ابلاغ کے اعلان کے مطابق صہیونی فوجی مرکز عرب العرامشہ میں نشانہ بنائے جانے والے فوجی افسر 6 کریات ریزرو فورسز بریگیڈ کے رکن تھے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے یہ سوال اٹھایا کہ عرب العرامشہ کے مرکز میں ایک عمارت میں صیہونی فوجی عہدیداروں کی موجودگی کا حزب اللہ کو علم کیسے ہوا؟
واضح رہے کہ حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ عین بعال اور الشہابیہ میں متعدد مجاہدین کے قتل کے جواب میں، اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے صیہونی کمانڈ ہیڈ کوارٹر پر ایک گائیڈڈ میزائل اور خودکش ڈرون سے عرب العرامشہ میں قابض فوج کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد قابض فوجی افسران ہلاک اور زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کا صیہونیوں کو شدید انتباہ
کچھ دیر قبل صہیونی فوج نے اعتراف کیا تھا کہ عرب العرامشہ پر حزب اللہ کے ڈرون حملے میں 14 صہیونی فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔