سچ خبریں:امریکی ذرایع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ موجودہ شدت کے ساتھ جاری رہے گی، تل ابیب اور واشنگٹن پر دباؤ بڑھے گا۔
Axios نے تین باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے جمعرات کو ایک ملاقات میں بلنکن کو بتایا کہ غزہ کی پٹی بشمول جنوبی علاقے میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں کئی ہفتوں تک جاری رہیں گی۔
Axios کا دعویٰ ہے کہ وائٹ ہاؤس کو غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی کارروائیوں کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں بیس لاکھ افراد رہتے ہیں۔ اس دعوے کے مطابق وائٹ ہاؤس کو تشویش ہے کہ اسرائیل کی کارروائی سے زیادہ شہری مارے جائیں گے اور اس خطے میں مزید انسانی تباہی پھیلے گی۔
جنگ کے پہلے ہفتوں میں اور غزہ پر زمینی حملے سے قبل اسرائیلی حکومت نے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو شمالی غزہ چھوڑ کر اس علاقے کے جنوب میں جانے کا حکم دیا تھا۔
Axios ویب سائٹ نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ جنوبی غزہ میں اسرائیل کی کارروائی شمالی غزہ میں ہونے والی کارروائی کی طرح نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ہونی چاہیے۔
بلنکن نے جمعرات کو یروشلم میں نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ کے ارکان سے ملاقات کی۔ دو ذرائع نے Axios کو بتایا کہ جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملے کا امکان بلنکن اور جنگی کابینہ کے ارکان کے درمیان بات چیت کا ایک اہم نکتہ تھا۔
ایک ذریعے نے اس بات چیت کو خیالات کے کھلے تبادلے کے طور پر بیان کیا، جس میں دونوں فریقوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کی طرف اشارہ کیا گیا کہ غزہ میں جنگ کو کیسے آگے بڑھایا جائے۔