سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا کے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد صیہونی وزیر اعظم کی مقبولیت 26 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔
معاریو اخبار کی جانب سے مقبوضہ علاقوں میں کیے جانے والے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 59 فیصد آباد کار حماس کے زیر حراست تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو اعصابی تناؤ کا شکار
مختلف موضوعات پر مشتمل اس سروے میں صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی مقبولیت میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اس سروے کے مطابق نیتن یاہو کی مقبولیت کم ہو کر 26 فیصد رہ گئی ہے جب کہ اپوزیشن لیڈر بینی گینٹز کی مقبولیت بڑھ کر 52 فیصد ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ناراض صہیونی مظاہرین کا نعرہ، نیتن یاہو قاتل ہے
اس کے علاوہ 33% آباد کاروں نے جنگ کے خاتمے کے بعد اسرائیل کے غزہ سے انخلاء اور اس کا کنٹرول ایک بین الاقوامی طاقت کو دینے کی حمایت کی ہے جب کہ 22% نے غزہ کی پٹی کی سکیورٹی کا کنٹرول صیہونی حکومت کے ہاتھ میں رکھنے کی حمایت کی ہے۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 22 اسرائیلیوں نے یہ بھی کہا کہ وہ غزہ کی پٹی پر قبضے اور وہاں بستیوں کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔