سچ خبریں:ترکی میں 100 سے زائد اسرائیلیوں نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر فوری طور پر تل ابیب واپسی اور ترکی سے نکل جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب کے خبر رساں ذرائع بشمول حکومت کے چینل 12 ٹیلی ویژن نے بتایا کہ ترکی میں موجود 100 سے زائد اسرائیلیوں نے سلامتی کے خدشات کے پیش نظر فوری طور پر تل ابیب واپسی اور ترکی سے نکل جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان سیاحوں کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ایران کی جانب سے نشانہ بنائے جانے سے پریشان ہیں اور اس لیے انہوں نے مقبوضہ فلسطین میں فوری واپسی کا مطالبہ کیا،صیہونی حکومت کی قومی سلامتی کونسل کی جانب سے اپنے باشندوں کو ترکی کا سفر نہ کرنے کی اپیل کے ایک دن بعد تل ابیب واپس جانے کی اسرائیلیوں کی درخواست سامنے آئی ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار Yedioth Ahronoth نے بھی اطلاع دی ہے کہ یہ وارننگ ایران کی طرف سے کسی حملے یا جوابی کارروائی کے خوف سے جاری کی گئی ہے، یاد رہے کہ تہران میں شہید “صیاد خدائی” کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کے بعد پورے مقبوضہ علاقوں میں ایرانی انتقام کا خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونیوں میں یہ خوف اور پریشانی خاص طور پر اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اس بیان کے بعد بڑھی جس میں نے یروشلم میں ایک فرضی فلیگ ڈانس کی تقریب کے دوران تہران میں شہید خدائی کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کسی ملک یا مخصوص شخص کا نام لیے بغیر واضح طور پر اعتراف کیا۔