سچ خبریں:امریکہ اور ترکی، جن کی شامی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں، اب روس اور یوکرین کی جنگ کا فائدہ اٹھا کر شام میں اپنے ناکام منصوبوں کو آگے بڑھانے کا ارادہ کر رہے ہیں۔
اس وقت جب کہ تمام عالمی توجہ روس یوکرین جنگ پر مرکوز ہے، شام کی سرزمین پر ایک نیا منظر نامہ جاری ہے کہ ترکی اور امریکہ جس کے مرکزی کردار ہیں،بعض ذرائع نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ حزب التحریرالشام نامی دہشت گرد گروہ کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے ادلب میں ترک اڈے پر امریکی قافلے کی مشکوک موجودگی کے چند روز بعد ترک حکام سے ملاقات کی۔
اس وقت ادلب کے دہشت گردوں اور امریکیوں کے ساتھ ترک حکام کی گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ دمشق کے دشمنوں نے شام کے لیے ایک نیا ورژن تیار کیا ہے، ترکی ادلب میں دہشت گردوں کی مدد سے اپنے مقاصد حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یوکرین کی جنگ دیرینہ خوابوں کو حاصل کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔
ترک حکام کے مطابق یہ ملک شام میں فتح کی امید کر رہا ہے اور اس لیے دہشت گردوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے،اس سلسلہ میں وہ شمالی شام میں اپنے دفاعی زون کو تحریر الشام کے تکفیریوں کے ساتھ نشان زد کر رہا ہے نیز ادلب کے گرد گہری خندقیں کھود رہا ہے،دونوں فریقوں کی افواج کے درمیان ممکنہ جھڑپوں کو روکنے کے لیے یہ کام کیا جا رہا ہے۔