سچ خبریں:صہیونی اخبار نے لکھا ہے کہ ایران کے نئے لانچرز اور ڈرون ماضی کے مقابلے میں زیادہ سنگین خطرہ ہیں اور یہ مستقبل کے تنازع میں ایک نیا خطرہ ہوگا۔
صہیونی اخبار یروشلم پوسٹنے ایران کے جنوب میں پاسداران انقلاب کی جانب سے کی جانے والی جنگی مشق کے دوران "شاہد 136” ڈرون اور اس کے لانچر کی نمائش پر اپنی ایک رپورٹ میں لکھاکہ حالیہ دنوں میں ایرانی میڈیا میں 136 نامی ان ڈرونز کی میزائلوں کے ساتھ ایک مشق میں نمائش دکھاتے ہوئے کہا گیا اس قسم کے ڈرون کو خودکش ڈرون یا کامیکاز کہا جاتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ سیدھے ہدف کی طرف جاتے ہیں اور خود کو اڑا دیتے ہیں۔
صہیونی اخبار نے یہ بتاتے ہوئے کہ ڈرون کا ذکر پہلے بھی ایرانی میڈیا میں کیا گیا تھا ،تاہم ماضی میں ان کو تفصیل سے نہیں دکھایا گیا تھا، جنوری 2021 میں نیوز ویک کے لیے "ٹام او کونر” کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیاکہ نیوز ویک کی طرف سے مشاہدہ کردہ اور خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ایک ماہر کے ذریعہ تصدیق شدہ تصاویر میں ایرانی شاہد 136 ڈرون کو جسے خودکش ڈرون بھی کہا جاتا ہے، یمن کے شمال کے صوبے الجوف میں دیکھا جا سکتا جو علاقہ یمنی انصار اللہ تنظیم کےکنٹرول میں ہے۔
صیہونی اخبار نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ایران، چین اور دیگر یو اے وی طاقتیں اب اس کھیل میں داخل ہو چکی ہیں، مزید کہا کہ ایران نے کامیکاز ڈرون ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے جس کے لیے مثال کے طور پر یمن میں قاصف اور حماس کے شہاب یو اے وی کی اقسام کا نام لیا جاسکتا ہے۔