سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کی ایک عدالت نے آج بدھ کو امریکی شہری اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے سابق وکیل عاصم غفور کو دی گئی قید کی سزا منسوخ کر دی۔
رائٹرز نے غفور کے وکیل کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عدالت نے عاصم غفور کو صرف 5 ملین درہم کے معاوضے کی سزا سنائی، جو 1.36 ملین ڈالر کے برابر ہے۔
عاصم غفور کو گزشتہ ماہ دبئی ایئرپورٹ سے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ذمہ دار اہلکار نے رواں ہفتے بتایا کہ یو اے ای میں عاصم غفور کے مقدمے میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار شریک ہوئے۔
واشنگٹن پوسٹ کے معروف مبصر اور کالم نگار خاشقجی کو کبھی شاہی خاندان کے حلقے کا رکن سمجھا جاتا تھا لیکن جب ان کے کام آل سعود کے معاملات پر تنقید کرنے لگے تو ان کے بارے میں ان کی رائے تاریک ہو گئی۔
اسے اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنی ترک منگیتر خدیجہ چنگیز سے شادی کے لیے ضروری دستاویزات لینے گیا تھا۔
ترک حکام نے اقوام متحدہ اور امریکی حکام کے ساتھ مل کر ان خبروں کی تصدیق کی ہے کہ خاشقجی کی لاش کو آری سے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا تھا، تاہم ان کی باقیات ابھی تک نہیں مل سکی ہیں۔
فروری میں، جو بائیڈن انتظامیہ نے سی آئی اے کی ایک انٹیلی جنس رپورٹ کو مسترد کر دیا جس میں خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد کو براہ راست ملوث کیا گیا تھا۔