سچ خبریں: مغربی حکومتوں کے اعلیٰ حکام کے اس بات پر زور دینے کے باوجود کہ وہ یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے، ایک برطانوی میگزین نے انکشاف کیا ہے کہ مغربی اسپیشل فورسز پہلے سے ہی یوکرین میں موجود ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی میگزین فنانشل ٹائمز نے ایک باخبر یورپی دفاعی اہلکار کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں مغربی افواج کی ممکنہ تعیناتی کے بارے میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے حالیہ بیانات کا مقصد ڈیٹرنس اور ابہام کی حکمت عملی پیدا کرنا ہے جبکہ سب جانتے ہیں کہ مغربی اسپیشل فورسز اب یوکرین میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کی روس کے لیے کیا حیثیت ہے؟
اس یورپی دفاعی اہلکار نے جس کا نام فنانشل ٹائمز نے نہیں بتایا، کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ مغربی خصوصی افواج یوکرین میں موجود ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے کل اعلان کیا کہ نہ تو نیٹو ممالک اور نہ ہی یورپی یونین کے ممالک اپنی زمینی افواج یوکرین بھیجیں گے،اس سے قبل نیٹو کے سکریٹری جنرل نے اس اتحاد کے ممالک کی طرف سے یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کے امکان کو مسترد کر دیا تھا،نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ اتحاد کا یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کل ان خبروں کی تردید کی کہ نیٹو یوکرین میں فوجی اہلکار بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے،ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ نیٹو غیر معمولی طریقے سے یوکرین کی حمایت کر رہا ہے،ہم 2014 سے یہ کام کر رہے ہیں اور (روسی) حملے کے بعد ہم نے اس میں اضافہ کیا لیکن نیٹو کے لڑاکا دستوں کو یوکرین بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے زور دے کر کہا تھا کہ یورپی رہنماؤں نے یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کے امکان پر بات چیت کی ہے لیکن ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔
چند گھنٹے قبل روسی ایوان صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا تھا کہ اگر مغربی افواج یوکرین بھیجی جاتی ہیں تو نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم کا صرف امکان نہیں بلکہ ناگزیر ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یورپی یونین کے وزراء نے روس کے خلاف پابندیوں کے 13ویں پیکج کی منظوری کا اعلان کیا، جس میں 106 عام افراد اور 88 قانونی اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی گئیں۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں نیٹو فوج بھیجنے کا برطانیہ کا خیال ؛سی آئی سے سابق افسر کی زبانی
کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی کونسل نے یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کو نقصان پہنچانے یا خطرے میں ڈالنے والے اقدامات کے ذمہ دار 106 افراد اور 88 دیگر اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔