اسلام آباد {سچ خبریں} صوبہ پنجاب کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں ہوئے الیکشن پر تنازعہ کے پیش نظر الیکشن کمشنر نے نتائج روکنے کا حکم دیا ہے۔ ایلکشن کمشنر کا حکم آتے ہی نتائج کو اگلے حکم آنے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نتائج روکنے کا حکم ن لیگ کی درخواست پر کیا گیا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حلقے کے حتمی نتائج کا اعلان ای سی پی کرے گی۔
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے چيف اليکشن کمشنر کو خط لکھ کر استدعا کی تھی کہ حلقے کے نتائج میں دھاندلی ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن ںوٹس لے اور نتائج روکے۔
ابتدا میں قومی اسمبلی کے حلقہ اين اے 75 ڈسکہ کے نتائج تاخير کا شکار رہے۔ کئی پولنگ اسٹيشنز کا عملہ رزلٹ ليکر ريٹرننگ آفيسر کے پاس نہيں پہنچ سکا۔ تاہم رات بھر انتظار کے بعد عملہ صبح پہنچنا شروع ہوئے۔ جس پر ن ليگ کے سيکريٹری جنرل احسن اقبال نے اظہار تشويش کا اظہار کیا، جب کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا کہنا تھا کہ ن ليگ کی جيت کی خبر غلط ہے، دھند کی وجہ سے نتائج ميں تاخير ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ 19 فروری کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 4 حلقوں این اے 75 ڈسکہ (سیالکوٹ)، این اے 45 کرم، پی پی 51 گوجرانوالہ اور پی کے 63 نوشہرہ میں ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے، وزیر آباد، نوشہرہ کی دو صوبائی سیٹوں پر میدان مار لیا۔
کرم کی جے یو آئی کی قومی اسمبلی کی نشست تحریک انصاف نے جیت لی۔