?️
سچ خبریں:2023 میں صیہونیوں کو ایسی حالت میں نئے چیلنجز کا سامنا ہے ان میں سے زیادہ تر سکیورٹی سے متعلق ہیں جبکہ وہ ابھی تک اس سطح پر اپنے سابقہ مسائل اور چیلنجز کا کوئی حل تلاش نہیں کر سکے ہیں اور ایک فاشسٹ کابینہ کے اقتدار میں آنے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ یہ مسائل مزید پیچیدہ ہوجائیں گے۔
2023 کے شروع ہی میں ان چیلنجوں کا جائزہ لیتے ہوئے جن سے صیہونی پہلے ہی سے دوچار ہیں اور ان چیلنجوں کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں نیز قابض حکومت کو درپیش مسائل اور چیلنجوں پر بھی غور کرتے ہوئے ماہرین کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کو اپنی اسٹریٹیجک تبدیلیوں کے نتیجے میں کے لیے شدید خطرہ لاحق ہے اور اب یہ حکومت دنیا اور خطے کے دوسرے ممالک پر اپنی شرائط مسلط نہیں کر سکے گی بلکہ مزید پیچھے ہو جائے گی۔
اکتوبر 1973 کی جنگ کے اختتام پر صیہونیوں کے فلسطین پر قبضے کے بعد عربوں اور اس حکومت کے درمیان ہونے والی بڑی جنگوں کا دور ختم ہو گیا، تاہم ان جنگوں کے اسرائیلیوں کے لیے بہت سے نتائج برآمد ہوئے جس کے نتیجے میں اس حکومت کے لیے اسٹریٹجک ماحول اور اس کے فوجی محاذ آرائی کی نوعیت بھی کافی حد تک بدل گئی۔
لبنان کے خلاف 1982 کی جنگ روایتی جنگوں کا آخری دور تھا جس میں صہیونی فوج داخل ہوئی،اس وقت صہیونیوں کے لیے ایک نیا چیلنج کھڑا ہوا جو ’’مزاحمت‘‘ تھا،اس مرحلے پر جنگ کے اصول بدل گئے اور مزاحمتی قوتیں لڑائی کے اہم کردار بن گئیں نیز انہوں نے صیہونی حکومت پر تنازعات کے نئے قوانین نافذ کر دیے،مزاحمتی گروہوں کے ظہور کے نتیجے میں قابضین پر جو نئے جنگی قوانین نافذ ہوئے وہ صیہونی حکومت کی عسکری حکمت عملی سے بہت مختلف تھے اور اسرائیلیوں کے پاس ان قوانین سے نمٹنے کے لیے مناسب صلاحیتیں اور آلات نہیں تھے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج ابھی تک اپنے پرانے فوجی قوانین میں ہی گم تھی کہ مزاحمت نے اس کو نئے مسائل کے سامنے لا کر کھڑا کر دیا کرنا جن کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید آلات کی ضرورت تھی، یہی وجہ تھی کہ صیہونی انسائیکلوپیڈیا میں نئی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں، جیسے اندرونی دفاع۔ اور استثنیٰ۔ قانونی حیثیت اور شرکت وغیرہ تاہم صیہونی کوئی ایسا نظریہ پیش نہیں کر سکے جس کی بنیاد پر وہ نئی حقیقتوں کے ساتھ تعامل کر سکیں، جس کے بہت سے نتائج برآمد ہوئے۔
اسرائیل کی بالادستی کے افسانے کا زوال
صیہونی حکومت کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے پاس موجود جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں نیز امریکہ کی جانب سے اسے فراہم کی جانے والی لامحدود حمایت کے باوجود اس حکومت نے گزشتہ دہائیوں سے کوئی جنگ نہیں جیتی اور جو کبھی خطے کی ناقابل تسخیر طاقت ہونے کا دعویٰ کرتی تھی،اس کا چہرہ مکمل طور پر مسخ ہو چکا ہے کیونکہ یہ بات کئی بار ثابت ہو چکی ہے کہ صہیونی اپنی عسکری سرگرمیوں کی استعداد اور تاثیر کا ادراک نہیں کر پا رہے ہیں۔
2023 میں صیہونی حکومت کو درپیش سکیورٹی چیلنجز
2023 کے آغاز کے ساتھ ہی صیہونی حکومت متعدد سکیورٹی اور اسٹریٹجک چیلنجوں کے ساتھ ایک ایسی صورتحال میں داخل ہو رہی ہے،یقیناً یہی وہ صورتحال ہے جس کا صیہونی دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے سامنا کر رہے ہیں لیکن اس بار ایسے عوامل ہیں جو اسرائیلیوں کے لیے اسے گزشتہ ادوار کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور پیچیدہ بنا رہے ہیں،خاص طور پر نئے مرحلے میں صہیونیوں کے درمیان اندرونی اسٹریٹجک بات چیت کی سطح اور عملی سطح پر بھی اختلاف ہے اور وہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بھی حکمت عملی اپنانے کے قابل نہیں ہیں۔
1-اسلامی جمہوریہ ایران
43 سال سے زیادہ عرصہ قبل ایران میں اسلامی انقلاب آنے کے بعد سے صیہونی حکومت نے ایران کو اپنے اہم دشمنوں میں شامل کر رکھا ہے نیز اپنے بااعتماد اتحادی امریکہ اور بعض عرب حکومتوں کی مدد سے اس کی ہمیشہ ایران کو تباہ کرنے، گھیرنے اور دباؤ میں رکھنےکوشش رہی ہے کیونکہ وہ اس ملک کو خطے میں اپنے لیے ایک بہت بڑا وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔
2- حزب اللہ
بہت سے صہیونی ماہرین حزب اللہ کو ایک بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سمجھتے ہیں جو اپنے جدید میزائل ہتھیاروں کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کے شہروں کے اندر اور اسرائیل کے بہت سے اہم اور حساس اہداف کو نشانہ بنا سکتی ہے،مزید برآں، حزب اللہ کی افواج اعلیٰ جنگی صلاحیت رکھتی ہیں اور حالیہ برسوں میں، خاص طور پر شام میں دہشت گردوں کے خلاف لڑائیوں میں حصہ لینے کے بعد انہوں نے تربیت اور فوجی کارروائیوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
3- فلسطین کا میدان
فلسطین کے اندرونی میدان میں صیہونی حکومت کو درپیش چیلنجوں کو 3 شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے: غزہ کی پٹی، مغربی کنارہ اور 1948 کے مقبوضہ علاقے؛ موجودہ تبدیلیوں کے سائے میں ان چیلنجوں میں سے ہر ایک کی مقدار اور سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے مثال کے طور پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی گروہ قبضے کے خلاف جنگ میں ایک واضح قوت ہیں اور یہ بات گزشتہ برسوں کی لڑائیوں میں ثابت ہو چکی ہے، قابضین کے خلاف غزہ کی پٹی کی مزاحمت صرف سرحدوں کے پیچھے گولی باری تک محدود نہیں ہے بلکہ اس علاقے میں مزاحمتی قوتوں نے صیہونی حساس ٹھکانوں پر جدید کارروائیاں کرنے کے لیے باقاعدہ حکمت عملی تیار کی ہے۔
4- صہیونی معاشرے کا اندرونی چیلنج
ملکی سطح پر طویل المدتی حکمت عملی جس کا ہم نے ذکر کیا ہے، صیہونی حکومت کے داخلی استثنیٰ کا بنیادی منصوبہ سمجھا جاتا ہے اور یہ پیچیدہ بیرونی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک لازمی عنصر ہے،اس حکمت عملی کے مطابق، اسرائیلیوں کو چاہے وہ کابینہ میں ہوں یا مختلف جماعتوں اور دیگر اداروں میں انہیں آباد کاروں کے ساتھ مل کر صیہونی عوام کو متحد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ اندرونی ہم آہنگی اسرائیلیوں کی داخلی سلامتی کے خاتمے کو روکنے کے لیے ایک اہم شرط ہے جس کے بغیر اس حکومت کو درپیش دیگر پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنا ممکن نہیں ہے۔
نتیجہ
جو باتیں کہی گئی ہیں ان کے مطابق یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ صیہونی حکومت سکیورٹی اور سیاسی سطح پر ایک ہنگامہ خیز اور غیر مستحکم حقیقت میں گرفتار ہے جس کا ایک بڑا حصہ پورے خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے اتحادیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہے، فلسطین اور لبنان دونوں میں مزاحمتی گروہوں کی بڑھتی ہوئی طاقت کے علاوہ، جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کے حامل ہونے کے باوجود، صیہونی فوج ابھی تک دنیا اور خطے کی موجودہ حقیقتوں کے مطابق ڈھالنے اور مستقبل کے حالات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کر سکی ہے۔
مشہور خبریں۔
لبنان میں اسرائیلی دہشت گردی کے نتائج اور عالمی خطرات
?️ 24 ستمبر 2024سچ خبریں: لبنان پر اسرائیل کے مربوط حملے، جس کے دوران دو
ستمبر
پاکستان اسٹیل مل نے اپنی اراضی کی قیمت کیلئے سوئی سدرن کا تخمینہ مسترد کردیا
?️ 25 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) قانونی مسائل کے حل میں تاخیر کے پیش نظر
اپریل
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں پراپرٹی کی فروخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز منظور
?️ 16 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پراپرٹی
جون
کورکمانڈر بہاولپور کا وکٹوریہ ہسپتال کا دورہ، زخمی خواتین، بچوں اور شہریوں کی عیادت
?️ 6 مئی 2025بہاولپور (سچ خبریں) کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل محمد عقیل نے بہاول
مئی
غلط سرجری سے 16مریض بینائی سے محروم، عثمان بزدار نے کاروائی کا حکم دے دیا
?️ 3 اپریل 2021ملتان(سچ خبریں) وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملتان کے نجی
اپریل
بیویوں کے بارے میں پوچھنے پر اسد عمر کیوں ناراض ہوئے
?️ 13 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ الیکشن
جولائی
افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ نہ کھولنے پر حکمت یار کی تنقید
?️ 3 جولائی 2022سچ خبریں: افغانستان کی حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے
جولائی
عراق کا ریاض دمشق مفاہمت کا خیر مقدم
?️ 14 اپریل 2023سچ خبریں:عراقی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور شام کے درمیان قریبی
اپریل