ترکیہ بحران سے نکالنے کے لیے امارات کے مالی وسائل پر منحصر 

ترکیہ

?️

سچ خبریں: ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات پیچیدہ کشیدگی کے بعد گزشتہ کچھ سالوں میں بہتری کی راہ پر گامزن ہیں۔
 اردغان حکومت ترکیہ کے معاشی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات کو اہم ترین سرمایہ کار اور مالی شراکت دار بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اماراتی اس معاملے میں محتاط رویہ اپنا رہے ہیں اور اب تک ترکیہ کے مارکیٹ میں ان کی سرمایہ کاری کی مقدار نمایاں حد تک نہیں پہنچی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید آل نہیان کے ترکیہ کے حالیہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کونسل کا اجلاس ہوا اور سات معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے محمد بن زاید کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت کا حجم 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور وہ اگلے سال اسے 40 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھتے ہیں۔
اردگان نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی بحالی کے بعد 2023 میں ہر شعبے میں اسٹریٹجک شراکت داری نے مثبت نتائج دینا شروع کر دیے ہیں۔ تجارت، انفراسٹرکچر، دفاعی صنعت، توانائی، ٹیکنالوجی اور نقل و حمل کے شعبوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔
ترکیہ کے وزارت تجارت نے مارچ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ، ابوظہبی کی اقتصادی ترقیاتی اتھارٹی (ADDED) اور ترکیہ کے برآمد کنندگان کے فورم (TIM) کے درمیان معاہدہ بھی ایک اہم کامیابی سمجھا جاتا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اماراتی ہولڈنگ کمپنی الفا دبئی اور ترکیہ کی لیماک ہولڈنگ گروپ کے درمیان معاہدے کے تحت تعمیرات، انفراسٹرکچر، توانائی اور ہوٹلنگ جیسے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کو آسان بنانا تھا۔ تاہم، بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ 23 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف پورا نہیں ہوا اور اماراتی تاجروں اور کمپنیوں نے احتیاط برتی ہے۔ اس کے باوجود، ترکیہ متحدہ عرب امارات کے ٹاپ 10 تجارتی شراکت داروں میں شامل ہونے میں کامیاب رہا ہے۔
ترکیہ کے متحدہ عرب امارات میں اہم اهداف
گزشتہ سالوں میں ترکیہ کا خلیجی عرب ممالک پر توجہ بڑھتی جا رہی ہے۔ قطر میں فوجی اڈے کا قیام، کویت اور بحرین کے ساتھ تعمیراتی تعاون، سعودی عرب کے ساتھ بہتر تعلقات اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مختلف شعبوں میں شراکت داری اس بات کی غماز ہے کہ ترکیہ اس خطے میں متعدد اہداف کے حصول کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم، ترکیہ کا متحدہ عرب امارات میں بنیادی ہدف اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں۔ اس کے علاوہ، توانائی، دفاع اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا بھی ایک اہم مقصد ہے۔ ترکیہ امارات کے اسٹریٹجک اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے خطے میں استحکام اور تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے۔
سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ
گزشتہ دو سالوں میں ترکیہ نے امارات سے مختلف شعبوں جیسے صنعت، جدید ٹیکنالوجی اور ہسپتال سازی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگرچہ ترکیہ کو کچھ کامیابیاں ملی ہیں، لیکن اس کی برآمدات کا سب سے بڑا مرکز یورپی ممالک ہی ہیں، جہاں سالانہ برآمدات 220 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔
امارات کو ایک اسٹریٹجک مقام کے طور پر منتخب کیا گیا ہے جو ایشیا، خلیج اور عرب ممالک میں ایک اہم شراکت دار بن سکتا ہے۔ دونوں ممالک قابل تجدید توانائی، نقل و حمل اور زراعت جیسے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری پر کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ جدید ٹیکنالوجی، خلائی تحقیق اور دفاعی صنعت میں بھی تعاون کرنا چاہتے ہیں۔
صحت کے شعبے میں تعاون
اردگان حکومت نے متحدہ عرب امارات کو صحت کے شعبے میں تعاون کے مواقع پر غور کرنے کی ترغیب دی ہے، جس میں فارماسیوٹیکل صنعت، طبی تحقیق اور جدید علاج کے نظام کی ترقی شامل ہیں۔ اس مقصد کے لیے آنکارا، استنبول اور بورصہ میں سرمایہ کاری کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں اماراتی اور دیگر عرب ممالک کی ترکیہ کے ہاؤسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے، لیکن ترکیہ امید کر رہا ہے کہ صحت کے شعبے میں امارات، قطر، کویت اور سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے طبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔
اسٹریٹجک شراکت داری پر زور
ترکیہ کے وزیر تجارت عمر پولات نے کہا ہے کہ ہمارے متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات 2023 میں اسٹریٹجک شراکت داری کے سطح تک پہنچ چکے ہیں۔ CEPA معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم موڑ تھا۔ ہمارے کمپنیاں متحدہ عرب امارات کے ویژن 2030 منصوبوں میں معیاری کام کر رہی ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ تجارت ثانی احمد الزیودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان غیر تیل تجارت 18 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
ترکیہ کے وزیر خزانہ محمت شیمشک اور وزیر خارجہ حکان فیدان کی کوششوں کے بعد متحدہ عرب امارات نے سلطان بن سعید المنصوری کو ترکیہ کے معاملات میں خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔ ترکیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ المنصوری نے ترکیہ کے لیے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں انفراسٹرکچر، دفاع، قابل تجدید توانائی اور خدمات کے شعبے شامل ہیں، لیکن ابھی تک ان میں سے زیادہ تر منصوبوں پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔
سات معاہدوں پر دستخط
حالیہ اجلاس میں ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سات معاہدے ہوئے ہیں:
1. سیاحت اور ہوٹلنگ میں سرمایہ کاری: اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاحتی تعاون کو بڑھانا ہے۔
2. زراعت: خوراک اور زراعت کے شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری پر توجہ۔
3. دواسازی کی صنعت میں سرمایہ کاری: طبی تحقیق اور ادویات کی پیداوار میں تعاون۔
4. صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری: صنعت، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں شراکت۔
5. قطبی تحقیق میں تعاون: موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحقیق پر مشترکہ کام۔
6. مشترکہ قونصلری کمیٹی کا قیام۔
7. خفیہ معلومات کے باہمی تحفظ کا معاہدہ۔
دفاعی صنعت کے مشترکہ منصوبوں کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

مشہور خبریں۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات اعزاز کی بات ہے، ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے

?️ 19 جون 2025واشنگٹن: (سچ خبریں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فیلڈ

پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ حب الوطنی کی بدولت یک دل اور یک جان ہیں، ترجمان پاک فوج

?️ 25 جولائی 2025لاہور: (سچ خبریں) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد

بائیڈن نے صیہونیوں سے حزب اللہ کے بارے میں کیا کہا؟

?️ 21 اکتوبر 2023سچ خبریں: باخبر ذرائع نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ امریکی صدر

سندھ: سکرنڈ میں رینجرز کی کارروائی میں جرائم پیشہ افراد ہلاک، متعدد اہلکار زخمی

?️ 29 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) صوبہ سندھ میں بے نظیر آباد تعلقہ میں واقع

انصاراللہ کے حکم سے مآرب میں درجنوں قیدیوں کی رہائی

?️ 5 نومبر 2021سچ خبریں: یمنی قیدیوں کی تنظیم کے صدر عبدالقادر المرتضیٰ نے اپنے

پنجاب حکومت نے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کردی

?️ 11 جون 2025لاہور (سچ خبریں) پنجاب کی حکومت نے صوبائی بجٹ پیش کرنے کی

I Was Not Expecting Maisie Williams’s Response to That Game Of Thrones Scene

?️ 22 اگست 2022 When we get out of the glass bottle of our ego

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آج اہم معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا

?️ 27 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی اسمبلی میں علیحدہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے