ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے، بلاول بھٹو زرداری

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔

آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’

ان کا کہنا تھا کہ ’اب ایک ہی راستہ ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے، گزشتہ ہفتے ہونے والے واقعات کے بعد مجھے بھروسہ ہوگیا ہے کہ اب مزید تاخیر نہیں ہوگی۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نواز شریف اپنی 4 چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے پاکستان واپس پہنچے تھے۔

بلاول بھٹو نے انتخابات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا۔‘

انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے الیکشن فوری کروانے اور انتخابات کی تاریخ اور شیڈول جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ اس سے پہلے کوئی اور ادارہ حکم دے، الیکشن کمیشن اپنی قانونی اور آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے یہ کام خود کرلے۔‘

احتساب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ ماضی میں آئین کی تشریح کرتے ہوئے عدلیہ نے صرف اپنی طاقت بڑھائی اور دوسرے اداروں کی طاقت کمزور کی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایک ہی ادارے کی طرف سے ایک ہی قانون کے تحت سب کے احتساب پر یقین رکھتے ہیں، عدلیہ کی آزادی کا مطلب احتساب سے اس کی آزادی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ہمارے معزز جج صاحبان احتساب کے اپنے دعوے پر اعلان کے بہت شوقین ہیں، خاص طور پر جب بات سیاسی اور سویلین فوجی رہنماؤں کی ہو۔‘

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ہر وزیراعظم نے کبھی نہ کبھی خود کو احتساب کے لیے اس ادارے کے سامنے پیش کیا ہے تو ہم سوچتے ہیں کہ اب معزز جج سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کریں گے۔‘

انہوں نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے حالیہ فیصلے نے پارلیمنٹ کی امیدیں بڑھا دی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’فل کورٹ بینچ کے فیصلے نے امید پیدا کردی ہے کہ قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کے اختیارات کا تحفظ کیا جائے گا، چاہے اس کے لیے موجودہ چیف جسٹس کو اپنے ساتھی سینئر ججوں کو اپنے اختیارات میں شریک ہی کیوں نہ کرنا پڑے، یہ عدلیہ کے مستقبل کے لیے ایک حوصلہ افزا علامت ہے۔‘

عدلیہ کو درپیش چیلنجز کی بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’ججوں کی تقرری کے طریقہ کار پر نظرثانی کی ضرورت ہے، اسی طرح توہین عدالت کے قانون پر بھی نظرثانی ہونی چاہیے، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے دائرے میں ہمیں ایک بہت بڑا چیلنج شہریوں کی جبری گمشدگی کے حوالے سے درپیش ہے، جبری گمشدگی کا کمیشن بری طرح ناکام ہو چکا ہے، اب تک ایک بھی مجرم کو سزا نہیں ہوئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ایک اور بڑا چیلنج انتخابات اور اقتدار کی منتقلی میں طاقت کا جوڑ توڑ ہے، درحقیقت ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے‘۔

انہوں نے اتفاق رائے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہم نے مختصر دورانیےکے لیے اتفاق رائے کے ذریعے کامیابی حاصل کی ہے، ہمیں تمام اداروں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔

سابق اتحادی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم کا ساتھ اس وجہ سے دیا تھا کہ ہمیں تو سلیکٹڈ راج ختم کرکے جمہوریت بحال کرنا تھی، ووٹ کو عزت دلوانی تھی، پارلیمان کی عزت کو منوانا تھا، ساری غیر جمہوری طاقتوں کو دکھانا تھا کہ کیسے جمہوری حکومتیں قائم ہوتی ہیں مگر اس تجربے کے بعد مجھے مجھے انگریزی محاورے ’جہنم کا راستہ بہترین ارادوں کے ساتھ ہموار کیا جاتا ہے‘ کے معنی سمجھ آگئے ہیں۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ ہماری آج کی جمہوریت کل سے بہتر ہے مگر ہمیں پاکستان کی آنے والی نسلوں سے وعدہ کرنا ہوگا کہ ان کا کل ہمارے آج سے بہتر ہوگا‘۔

مشہور خبریں۔

آرمی چیف نے جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارتوں کی تعریف کی

?️ 12 جون 2021راولپنڈی (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے سیالکوٹ اورکوٹلی  کا دورہ

آنکارا اور ابوظہبی فوجی تعاون بڑھانے کے خواہاں

?️ 6 جولائی 2022سچ خبریں:  کل منگل کو ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے

سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے 85 ملزمان کو سزا سنانے کی مشروط اجازت

?️ 13 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی

حکومت نے جو کام 5 سال میں کرنے تھے وہ 3 سال میں کر دئے

?️ 25 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری

پاکستان میں شیعہ مسافروں پر حملہ؛ 44 افراد شہید

?️ 22 نومبر 2024سچ خبریں: پاکستان کے شمال مغربی علاقے کرم میں مسافر گاڑیوں پر

جمہوریت کی بحالی صرف آئین کی بالادستی سے ہو گی اور کوئی راستہ نہیں، شاہد خاقان عباسی

?️ 23 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان عوام پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی

بلوچستان: نوشکی کی سرحد پر پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان مسلح تصادم

?️ 7 اکتوبر 2024 نوشکی: (سچ خبریں) بلوچستان کے ضلع نوشکی کی سرحد پر اتوار کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے