اسلام آباد (سچ خبریں) افغانستان سے فوجی انخلا کے ساتھ ہی واشنگٹن کے اسلام آباد کے خلاف یکطرفہ طرز عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم امن کے لئے کام کرنے پر پرعزم ہیں تاہم کسی بھی تنازعہ میں امریکہ کے شراکت دار نہیں بنیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آئی آر این اے نیوز ایجنسی نے جمعرات کو بتایا کہ”پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی مطالبات کے مطابق بہت کچھ کیا ، لیکن امریکا نےکبھی بھی ہماری قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے اسلام آباد کے بارے میں واشنگٹن کے نقطہ نظر کا مذاق اڑاتے ہوئے مزید کہا: "کوئی ملک اس ملک کے خلاف ڈرون حملے کس طرح کرسکتا ہے جو شراکت دار اور اتحادی ہے۔
عمران خان نے زور دے کر کہا: پاکستان کبھی بھی افغانستان میں بدامنی نہیں چاہتا اور نہ ہی کسی گروہ کی حمایت کرتا ہے ، لیکن ہم اسی الیکشن یا حکومت کی حمایت کریں گے جو افغان عوام کی مرضی کے مطابق ہو۔انہوں نے امریکہ کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا :امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اقدامات اور تعاون کی کبھی تعریف نہیں کی، لہذا پاکستانی سرزمین پر امریکیوں کے لئے فوجی اڈہ فراہم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا کو افغانستان کی جنگ میں ناکامی ہوئی، لیکن انہوں نے اس شکست کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا ، جبکہ ہم صرف افغانستان میں سلامتی اور امن چاہتے ہیں، اور یہی چیز پاکستان کے حق میں بھی بہتر نظر آتی ہے۔
افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد واشنگٹن کے اسلام آباد سے فوجی اڈے کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم نے ماہ جون میں کہا تھا کہ پاکستان امریکیوں کو بیرون ملک مشن کے لئے کوئی اڈہ فراہم نہیں کرے گا۔عمران خان نے مزید کہا "پاکستان یقینی طور پر سی آئی اے یا امریکی خصوصی دستوں کو پاکستان سے باہر انسداد دہشت گردی مشنوں کے لئے اپنی زمین کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
مشہور خبریں۔
شان شاہد کی بیٹی فلم ڈیبیو کرنے کو تیار
اپریل
بلدیاتی الیکشن: وزیراعظم کی اراکین سے مشاورت شروع
جنوری
’رضیہ‘ کی کامیابی پر ہدایت کار کی ماہرہ خان سمیت ٹیم کی تعریفیں
اکتوبر
صیہونی ریاست میں معاشی بحران؛سی این این کی رپورٹ
اکتوبر
اسرائیل چار رویے میں تبدیلیاں لانے پر مجبور ہے: صیہونی تجزیہ کار
اپریل
غزہ میں جنگ کم از کم مزید 6 ماہ تک جارے رہنے کا امکان
جنوری
شباک نے امریکہ میں نیتن یاہو کے بیٹے کے محافظوں کو بڑھایا
نومبر
شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظورکر لیا گیا
جنوری