اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کی وزارت تجارت نے ازبکستان کے ساتھ طے پانے والے ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) پر عمل درآمد کے لیے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس آر او 289 کے ذریعے جاری کردہ قوانین میں دونوں ممالک کے درمیان برآمدات اور درآمدات کی صرف ان مصنوعات کا احاطہ کیا جائے گا جن کی پی ٹی اے معاہدے کے تحت مراعات کے لیے نشاندہی کی گئی ہے۔
دونوں ممالک پہلے ہی ٹیرف میں رعایت کے لیے اشیا کی نشاندہی کرچکے ہیں، اندازے کے مطابق معاہدے کے بعد دوطرفہ تجارت ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، معاہدے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فہرست میں شامل اشیا کو حتمی شکل دی گئی۔
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ازبکستان، پاکستان کے لیے فارماسیوٹیکل، زرعی اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد کے لیے ایک ممکنہ نفع بخش مارکیٹ ہو سکتا ہے، ازبکستان میں پورٹ لینڈ سیمنٹ، فلیٹ رولڈ آئرن پروڈکٹس، ٹریکٹرز اور مشینری پارٹس کی بہت مانگ ہے۔
پاکستان ازبکستان سے کارٹن یارن سستے داموں درآمد کر سکتا ہے، جاری نوٹی فکیشن کے مطابق معاہدے کے تحت صرف ان مصنوعات پر رعایت دی جائے گی جو ان دونوں ممالک میں ہی تیار کی جائیں گی۔
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ازبکستان کے ساتھ 3 کروڑ 73 لاکھ ڈالر کی برآمدات کا تخمینہ ہے۔
دسمبر 2022 میں پاکستان اور ازبکستان نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور تجارتی حجم کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے مفاہمت کی 9 یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے تھے، ترجیحی تجارتی معاہدے پر مذاکرات کا آغاز پی ٹی آئی حکومت نے کیا تھا۔