اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا طویل مدتی شراکت دار رہا ہے لیکن پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کریں گے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مہلک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی حمایت کرنے والے نیٹ ورکس کیخلاف کارروائی کرکے بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم کئی سالوں سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں اپنے خدشات کے بارے میں واضح اور مستقل ہیں، ہم اپنی پابندیوں اور دیگر اقدامات کا استعمال جاری رکھیں گے تا کہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہماری قومی سلامتی متاثر نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق ہمارے خدشات واضح ہیں تاہم پاکستان ہمارا طویل مدتی شراکت دار رہا ہے۔
حال ہی میں امریکہ کا کہنا تھا کہ وہ پانچ چینی کمپنیوں اور ایک شخص کے خلاف کارروائی کر رہا ہے، جو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں۔ واشنگٹن نے اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں بھی پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے سازوسامان فراہم کرنے والی تین چینی کمپنیوں پر اسی طرح کی پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ پابندیاں آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ (اے ای سی اے) اور ایکسپورٹ کنٹرول ریفارم ایکٹ (ای سی آر اے) کے تحت چین کے تین اداروں، ایک چینی شخص اور ایک پاکستانی ادارے پر بیلسٹک میزائل کے پھیلاؤ کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے عائد کی جا رہی ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا، ”محکمہ خارجہ خاص طور پر بیجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن فارمشین بلڈنگ انڈسٹری (آر آئی اے ایم بی) پر پابندی عائد کر رہا ہے، جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل میں ملوث ہے۔