اسلام آباد: (سچ خبریں) آئی ایم ایف کے امدادی پیکج کا حصول تاخیر کا شکار ہے اور اس دوران پاکستان کی غیر ملکی امداد رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں 60 فیصد کم ہو کر 2.3 ارب ڈالر رہ گئی جہاں گزشتہ سال اسی عرصے میں تقریباً 5.73 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو جاری ہونے والی غیر ملکی اقتصادی امداد (ایف ای اے) سے متعلق اپنی ماہانہ رپورٹ میں اقتصادی امور کے ڈویژن (ای اے ڈی) نے کہا کہ ملک کو پہلی سہ ماہی میں 19.4 ارب ڈالر کے سالانہ ہدف کے مقابلے میں 1.3 ارب ڈالر موصول ہوئے۔
یہ اعدادوشمار گزشتہ سال وصول ہونے والے 3.527 ارب ڈالر کے مقابلے میں نمایاں کمی کی عکاسی کرتے ہیں جب سالانہ ہدف 17.6ارب ڈالر تھا۔
رپورٹ میں ستمبر کے آخری دن آئی ایم ایف کی طرف سے دیے گئے تقریباً 1 ارب ڈالر کا کوئی ذکر نہیں ہے کیونکہ اسے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے الگ سے ریکارڈ کیا ہے۔
پچھلے مالی سال کے دوران آئی ایم ایف نے جولائی کے اوائل میں 1.2 ارب ڈالر جاری کیے تھے جس سے اس ماہ وصول ہونے والے ڈالرز کی تعداد 2.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی، اس کے برعکس اس سال جولائی میں 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال 32کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کے مقابلے میں اس سال ستمبر میں 59کروڑ 40 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے۔
پہلی سہ ماہی میں آنے والے 13 لاکھ ڈالرز میں سے تقریباً 66 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز بجٹ سپورٹ یا پروگرام کے قرضوں کے لیے اور بقیہ 64 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز پراجیکٹ فنانسنگ کے لیے موصول ہوئے، اس سے ایک سال قبل اسی مدت میں تقریباً 87 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز منصوبے میں تعاون جبکہ 2.5 ارب ڈالر آئی ایم ایف پروگرام کے قرضوں کی مد میں موصول ہوئے۔
اس سال مختلف ذرائع سے وصول ہونے والے کُل ڈالرز کی تعداد 49 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہے جہاں پچھلے سال کے برابر ہے جبکہ دو طرفہ معاہدوں کے نتیجے میں وصول ہونے والی پہلی سہ ماہی میں 25 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ سال 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھی۔
اکنامک افیئرز ڈویژن نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی کمرشل قرض دہندگان سے تقریباً 20 کروڑ ڈالرز کے قرضے موصول ہونے کی اطلاع دی جبکہ پاکستان کو نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 37 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے جو ایک سال قبل 20کروڑ 40 لاکھ ڈالرز تھے۔