اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان نائب صدر امر اللہ صالح کے الزامات کو مسترد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ نے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی، افغان نائب صدرکےالزامات درست نہیں ، نازک صورتحال میں ایسے بیانات پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے انحراف ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں افغان نائب صدر امر اللہ صالح کےالزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کیجانب سے پاکستان کو ایئر آپریشن سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا اور پاکستان نے افغان سرزمین پر کسی بھی کارروائی کو اس کا حق قرار دیا تھا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی،ایسے الزامات افغان مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے انحراف ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ممکنہ حادثےکےپیش نظرپاکستان نے اپنی جانب سےحفاظتی اقدامات مکمل کیے، تمام انتظامات اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کی سرزمین پر کیے گئے ، ہم خود مختارافغان سر زمین پرکسی بھی ایکشن کے لیے افغان حکومت کے حق کو جائز تصورکرتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان نے فرار 40 اے این ڈی ایس کے افسران اور جوانوں کو ریسکیو کیا اور ریسکیوکر کے عزت کے ساتھ جی آئی او آر اے کےحوالے کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے اے این ڈی ایس ایف درخواست پر لاجسٹک مدد کی پیشکش کی، پاکستان افغان امن کوششوں کی کامیابی کے لیے مدد کرتا رہے گا، اس نازک موقع پرتوانائیاں وسیع البنیاد ،جامع سیاسی حل پرمرکوز کی جائیں۔
مشہور خبریں۔
ایران کا اسرائیلی اقدامات کے خلاف جوابی کارروائی کا حق محفوظ ہے: ایکسپریس
دسمبر
ہم روس سے نہیں ڈرتے: بائیڈن
اکتوبر
اسرائیل کے ساتھ گیس فیلڈز میں کبھی بھی شراکت داری نہیں کریں گے:لبنانی صدر
اکتوبر
ترین گروپ کو منانے کے لیے حکومت کی کوششیں تیز
مارچ
’آئی ایم ایف پروگرام کیلئے پاکستان کو امریکی حمایت حاصل تھی‘
جولائی
امریکہ میں پہلے مناظرے کے بعد سے صارفین کا بیان
جولائی
نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ نے ایسا کیا کیا کہ صیہونی میڈیا میں ہنگامہ ہو گیا؟
اگست
امریکی نوجوان قرآن کی طرف زیادہ کیوں آرہے ہیں؟
نومبر