کراچی (سچ خبریں) پاکستان آرمی اور ائیرفورس میں ملازمت کرنے والی فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹر ماہ نور فرزند عالمی وبا کورونا سے سخت جنگ کرنے کے بعد جان کی بازی ہار گئیں ڈاکٹر ماہ نور فرزند سی ایم ایچ ملیر کینٹ میں زیر علاج تھیں ان کے والد بھی کورونا کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ڈینٹسٹ فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹر ماہ نور فرزند کا انتقال سی ایم ایچ ملیر میں ہوا اور ان کی نماز جنازہ ملیر کینٹ فیز ٹو کی جامعہ مسجد میں بعد نمازِ عصر ادا کردی گئی۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر ماہ نور فرزند سی ایم ایچ ملیر کینٹ میں زیر علاج تھیں، ڈاکٹر ماہ نور کے والد بھی کورونا کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر ماہ نور کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر ماہ نور8 ماہ کی حاملہ تھیں اور انہوں نے حاملہ ہونے کے سبب کورونا ویکسی نیشن نہیں کرائی تھی۔پی ایم اے کے مطابق حاملہ خواتین کو کورونا میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، حاملہ خواتین اپنے معالج سے مشورہ کرکے ویکسین ضرور لگوائیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں اب تک 220 ڈاکٹرز کورونا سے انتقال کرچکے ہیں جس میں سے سندھ میں اب تک 77 ڈاکٹرز عالمی وبا سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے ہیں۔
مشہور خبریں۔
سعودی عرب کو بے مثال عدم تحفظ کا سامنا ہے:امریکی تحقیقاتی ادارہ
فروری
مسلم ممالک اسرائیل کو عدالت میں پیش کریں: ملیشیا
مئی
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کابینہ کو گندم سے متعلق فیصلے پر آگاہ کرنے کی ہدایت کردی
اپریل
ایک اور اسرائیلی طیارہ ریاض میں اترا
جون
برطانیہ کی ایران دشمنی کا نہ رکنے والا سلسلہ
ستمبر
ایک سیاہ فام امریکی نوجوان پر پولیس نے کی گولیوں کی بارش
جولائی
سعودی عرب امریکہ میں ایک کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والا ہے:ٹرمپ
اپریل
سعودی عرب کا اپنا مخصوص جوہری پروگرام شروع کرنے کا اعلان
جنوری