سچ خبریں: Yair Lapid نے معاریو اخبار کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ ان کے نقطہ نظر سے نیتن یاہو کے پاس وزیر اعظم بننے کی کوئی اہلیت نہیں ہے اور انہیں یہ عہدہ بہت پہلے چھوڑ دینا چاہیے تھا۔
اس گفتگو میں لاپیڈ نے مزید کہا کہ نیتن یاہو ہمیں ایک آفت سے دوسری آفت کی طرف لے جا رہے ہیں، اس کا بہترین حل نیتن یاہو کے بغیر متبادل کابینہ تشکیل دینا ہے، اگر ایسا ممکن نہ ہوا تو قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں گے۔
صیہونی کنیسٹ میں اپوزیشن لاپیڈ نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اب 74 سال کے ہوچکے ہیں، جو چیز مجھے پریشان کرتی ہے وہ ان کی عمر نہیں بلکہ ان کی نااہلی ہے، انہیں بہت پہلے اپنے گھر واپس آنا چاہیے تھا۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے اس حکومت کے موجودہ وزیر اعظم کے بارے میں کہا کہ نیتن یاہو کے لیے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پورا اسرائیل جل جائے، ان کے لیے سب سے اہم چیز اقتدار میں رہنا ہے۔
اس کے بعد لاپیڈ نے مزید کہا کہ میں ایک بار پھر بلند آواز میں اعلان کرتا ہوں کہ ہمیں کابینہ میں تبدیلی کی ضرورت ہے، یہ بیان کہ نیتن یاہو کے پاس ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے، بالکل واضح اور ٹھوس ہے، کیونکہ جب تک وہ اس نشست پر ہیں، یہ ناممکن ہے۔ کہ ہم غزہ کے خلاف جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں، کیونکہ وہ غزہ کے مستقبل کے بارے میں بالکل بھی بات کرنے کو تیار نہیں۔
اخبار کے اس سوال کے جواب میں کہ آیا اسرائیلی کابینہ میں اس سال زندہ رہنے کی صلاحیت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ کابینہ کے پاس 2024 میں زندہ رہنے کا اختیار نہیں ہوگا۔
اس حوالے سے لاپیڈ نے مزید کہا کہ ہم ابھی تک صدمے اور درد میں ہیں، یقینی طور پر اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی کی گواہ کابینہ اس سال اپنے گھر واپس آئے گی۔