اسلام آباد(سچ خبریں)نئی حکومت میں شامل اتحادیوں کے مطالبات اور وزیراعظم شہبازشریف کی مشکلات کی فہرست طویل ہوگئی ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے لیے آئینی عہدے ، وفاقی کابینہ اور صوبوں کے معاملات درد سر بن گئے۔
ن لیگ کے تمام اتحادیوں کی مطالبات کی فہرست طویل ہوگئی ، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اتحادیوں کی بڑی خواہشات سامنے آئی ہیں جہاں پاکستان پیپلز پارٹی آصف زرداری اور جے یو آئی ف فضل الرحمان کوصدر بنانے پر بضد ہیں تو وہیں خیبرپختونخوا میں گورنر کی نشست کے لیے اے این پی اور جے یو آئی ف آمنے سامنے ہیں جب کہ بلوچستان میں گورنراور وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر بھی اتحادیوں میں تقسیم دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے بی اے پی ، بی این پی اور جے یو آئی ف نے گورنر بلوچستان کا عہدہ لینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کو اپنی خواہش سے آگاہ کردیا ہے ، بی این پی اس وقت بی اے پی اور جے یو آئی ف کے مطالبات کی حامی نہیں ہے ، اس لیے جب صوبائی حکومت تبدیل ہوئی تو بی این پی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہوگی جب کہ جے یو آئی ف اور بی اے پی بلوچستان کی وزارت اعلیٰ بی این پی کو نہیں دینا چاہتیں ، اس لئے جے یو آئی ف اوربی اے پی جام کمال گروپ سے رابطہ کیا اور بلوچستان میں عدم اعتماد پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی اے پی جام کمال گروپ کو عوامی نیشنل پارٹی کی حمایت حاصل ہیں ، بی اے پی جام کما ل گروپ نے قدوس بزنجو کو نکالنے کے لیے جے یو آئی ف سے مدد مانگی ہے ، جس کے بعد بی اے پی اور جے یو آئی ف کے رابطوں میں تیزی آچکی ہے جب کہ مولانا فضل الرحمان اور جام کمال کے بلوچستان میں پی ٹی آئی کے ناراض گروپ سے بھی رابطے ہوہئے ہیں۔