کراچی(سچ خبریں) وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے متعلق وفاق نے ہماری تجاویز نہ مانیں تو خود فیصلے کریں گے، ملک میں کورونا کے باعث مزید 98افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 4ہزار974نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس سے حکام کو تشویش ہو رہی ہے۔
سرکاری پوٹل کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 50055 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4974 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید98 ہلاکتیں ہوئیں۔کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 9.9 فیصد رہی۔ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 14530 ہوگئی اور مجموعی کیسز 6 لاکھ 72931 تک جاپہنچے ہیں جبکہ فعال کیسز کی تعداد 53127 ہے۔
اس کے علاوہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں 2148 مریض کورونا سےصحتیاب بھی ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 605274 ہوگئی ہے۔سندھ میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 265680 ہوگئی ہے جبکہ 4502 افراد اب تک انتقال کرچکے ہیں۔محکمہ پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری مختار احمد بھی کورونا کے باعث جاں بحق ہوگئے ہیں۔ وزیراعلیٰ ہائوس خیبر پختونخوا کے 6ملازمین کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث وزیراعلیٰ محمود خان نے سرگرمیاں محدود کردیں ہیں۔
دوسری جانب وزیرا علیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن سے متعلق این سی اوسی نے اقدامات نہیں کیے تو ہم اپنے طور پر کریں گے،لاک ڈائون کا اقدام اتنا ہی برا تھا تو وفاق اور 3 صوبوں نے اس پر عمل کیوں کیا؟، قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا نے میری کوئی تجویز مسترد نہیں کی، وزیراعظم کی لاک ڈائون سے متعلق اپنی سوچ ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت میں مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی)کے اجلاس میں میں نے کہا تھا کہ2ہفتے کے لیے انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ بند کریں۔کورونا کی پہلی لہر میں اس لیے محفوظ رہے کہ ہم نے تمام ٹرانسپورٹ بند کردی تھی۔