اسلام آباد ( سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی موجودہ صورتحال میں وفاقی وزراء کو سخت بیان بازی سے منع کر دیا۔ مذاکرات تک سخت بیان بازی سے گریزکیا جائے‘ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے یہ ہدایات علماء کی شکایت پر دی گئی ہیں جو انہوں ملاقات کے دوران کی تھی۔
ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو سخت بیان بازی سے روکتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مذاکرات تک سخت بیان بازی سے گریزکیا جائے ، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزراء کو یہ ہدایات علماء کی شکایت پر دی گئی ہیں کیوں کہ علماء و مشائخ نے وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات کے دورا ن وفاقی وزراء کے بیانات پر اعتراض کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے علماء و مشائخ سے کہا کہ میں بھی سچا عاشق رسول ؐ ہوں ، میں نے اس معاملے پر عالمی سطح پر آواز بلند کی ہے ، انہوں نے اس موقع پر عالمی سطح پر ناموس رسالت پر اٹھائی گئی آواز کے حوالے دئیے اور کہا کہ ہم نے رحمت للعالمین ؐ اتھارٹی بھی بنائی۔
وزیراعظم عمران خان نے علما و مشائخ پر باور کروایا کہ میں کالعدم تنظیم (ٹی ایل پی) کے معاملے کے پرامن حل کا خواہشمند ہوں ، ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کا تشخص خراب ہورہا ہے ، بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش کر رہا اور اس تمام صورتحال کا فائدہ مخالفین کو پہنچ رہا ، ذرائع کے مطابق عمران خان نے علماء کی ایک تجویز پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں غلط روایت نہیں ڈالوں گا۔
وزیراعظم نے دوران گفتگو فرانس کے سفیر کو نکالنے کے مطالبے سے متعلق اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا ہمارے لیے نقصان کا باعث ہوگا ، نجی ٹی وی نے بتایاکہ عمران خان نے کہا کہ یورپین ممالک میں پاکستان کی ایکسپورٹ 10 ارب ڈالر ہے، ایسا مطالبہ ماننے سے یورپین ممالک کی مارکیٹ پاکستان کے لیے بند ہو جائے گی ، انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کا یہ مطالبہ ماننے سے صنعتیں اور فیکٹریاں بند ہوجائیں گے اور ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا، ملک ایسی کسی صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔