اسلام آباد(سچ خبریں) اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ سید علی گیلانی کے انتقال کا سن کر دکھ ہوا، انہوں نے ساری عمر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کی ان کا کہنا تھاکہ سید علی گیلانی نےقابض بھارتی انتظامیہ کی قیدوبند کی اذیتیں برداشت کیں اورپرعزم رہے، ان کی جرات مندانہ جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ سید علی گیلانی کی رحلت کی خبر سن کر دل گرفتہ ہوں، سید علی گیلانی نے آخری سانس تک کشمیریوں کا مقدمہ لڑا اور متعدد بار قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی سید علی گیلانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ سید علی گیلانی کشمیر میں آزادی کی تحریک کا دوسرا نام تھے،ان کی زندگی جہد مسلسل کا ایک استعارہ تھی۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کا کہنا تھاکہ سید علی گیلانی کی رحلت سے کشمیری عوام یتیم ہوگئے، انہوں نے کشمیریوں کیلئے زیادہ تر زندگی جیل میں گزاری۔
ان کا کہنا تھاکہ سید علی گیلانی کا آخری لمحے تک ایک ہی نعرہ تھا ’ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے‘، سید علی گیلانی کے انتقال سے تحریک آزاد ی مزید تیز ہوگی۔
خیال رہے کہ 92 سالہ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا انتقال آج رات سری نگر میں ہوا، وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔سید علی گیلانی 29 ستمبر 1929 کو پیدا ہوئے، وہ جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کے رکن بھی رہے۔بعد میں سید علی گیلانی نے تحریکِ حریت کے نام سے اپنی جماعت بنائی، وہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی رہے۔وہ جموں و کشمیر میں بھارتی قبضے کے سخت مخالف اور مظلوم کشمیریوں کی توانا آواز سمجھے جاتے تھے۔