معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کی جارہی ہیں، وزیراعظم

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) ملک میں قیمتوں میں بے لگام اضافے کے درمیان وزیراعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ بدترین بحران ختم ہوچکا ہے اور ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجز کا سامنا ضرور ہے لیکن قیامت ہمارے سروں سے گزر چکی ہے، معیشت کو مضبوط بنانے اور بروقت پالیسی کے ذریعے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔

تاہم وزیر اعظم نے موجودہ معاشی بدحالی کا الزام سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کی پالیسیوں پر لگایا۔

وزیراعظم کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہوئی اشیائے ضروریہ کی آسمان چھوتی قیمتوں پر حکومت اور مقامی انتظامیہ کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر مالیاتی خلا کو ختم کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں جہاں ضرورت ہو‘۔

انہوں نے زرمبادلہ بچانے کے لیے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے برآمدات بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے لیے اصل چیلنج درآمدات پر انحصار اور افراط زر کو کم کرنا ہے، جو اس وقت ممکن ہے جب ہم برآمدات، سرمایہ کاری اور پیداوار کو معیشت کا انجن بنائیں، یہ وہ جگہ ہے جہاں ہماری کوششیں آگے بڑھ رہی ہیں‘۔

پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی معیشت اور اس کے کام کرنے والے وسیع ماحول کے بارے میں سمجھ بوجھ کافی محدود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ (عمران) معاشی چیلنجز کو بڑھانے میں اپنے کردار کو بھی آسانی سے بھول گئے‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کو ختم کرنے سے لے کر عمران خان نے ہمیشہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی خواہش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ ان کی نان اسٹاپ ایجی ٹیشن، لانگ مارچ اور دھرنوں کی سیاست کے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے علاوہ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ پاکستانی سرمایہ کار بھی عمران خان کی جانب سے جان بوجھ کر بنائے گئے ایسے غیر مستحکم ماحول میں اپنا سرمایہ لگانے سے کترائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’صرف 9 مئی کے خوفناک واقعات نے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا اور یہ ان کے مذموم عزائم کی ناقابل تردید توثیق ہے، اس میں ان کرپشن کے کیسز کا ذکر نہیں ہے جس میں وہ ملوث ہیں‘۔

مشہور خبریں۔

بستیوں کی توسیع ناامنی کا باعث ہے: سعودی وزیر خارجہ

?️ 20 فروری 2023سچ خبریں: سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے صیہونی

اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کی شرائط کیا ہیں ؟

?️ 26 نومبر 2024سچ خبریں: Axios نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل

ڈونیٹسک میں کیمیکل پلانٹ کے قریب خوفناک دھماکہ

?️ 12 جون 2022سچ خبریں:   مقامی میڈیا نے ہفتے کی شام مشرقی یوکرین میں خود

پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک کے جی ایس پی پلس اسٹیس میں 4 سال کی توسیع

?️ 6 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ترقی پذیر

کیا تبدیلی آئی ہے؟؛شام میں امریکی اہداف کے بارے میں شامی اخبار کا تجزیہ

?️ 6 دسمبر 2021سچ خبریں:شامی اخبار الوطن نے ایک تجزیاتی مضمون میں شام میں امریکی

وفاقی حکومت نے سولر پینلز پر سیلز ٹیکس 18 سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا، وزیر خزانہ

?️ 21 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے

یحییٰ السنوار کے نائب کے انتخاب کے لیے ممکنہ احتمالات

?️ 9 اگست 2024سچ خبریں: ایک باخبر ذریعے نے المیادین نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے

ترکی لیبیا کی عوام کی مدد کرنے کو تیار

?️ 12 ستمبر 2023سچ خبریں:اردگان نے لیبیا میں سیلاب کی وجہ سے جان بحق ہونے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے