اسلام آباد(سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک جاری کورونا وائرس کے قہر کو دیکھتے ہوئے رمضان المبارک کے تناظر میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے تحت صوبوں کو کورونا کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے سخت اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ بازار سحری سے شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے اور اس کے بعد بند رہیں گے.
این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں رمضان المبارک میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق 14 اپریل (یکم رمضان المبارک) سے پابندیوں کا اطلاق شروع ہوگا اور لاک ڈاؤن کورونا کو مدنظر رکھ کر لگایا جائے گا۔
این سی او سی کے جاری اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں تراویح کا اہتمام ہوا دار جگہ پر کیا جائے گا اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ مسجد انتظامیہ کے تعاون سے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔اعلامیے کے مطابق ملک بھر سماجی، سیاسی، کھیلوں سمیت ہرقسم کی ان ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی۔
یہ بھی احکامات جاری کیے گئے کہ سینما گھر اور مزارات بھی بند رہیں گے۔این سی او سی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بازار سحری سے شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے۔
این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر کی زیر صدرات ہونے والے خصوصی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ افطار سے رات 12 بجے تک باہر کھانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ کھانے پینے کی اشیا کے پارسل کی اجازت ہوگی۔
این سی او سی کی جانب سے مسافروں کے لیے اعلامیے میں بتایا گیا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے اور اتوار دو روز بند رہے گی اور اس کا اطلاق 25 اپریل تک ہوگا۔
اس ضمن میں مزید کہا گیا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ سے متعلق مزید فیصلے کے لیے 20 اپریل کو اجلاس ہوگا جس میں صورتحال کا جائزہ لے کر آئندہ کی حکمت عملی بتائی جائے گی۔
علاوہ ازیں این سی او سی نے واضح کیا کہ اندرون شہر ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چلائی جائے گی جبکہ ریلوے 70 فیصد مسافروں کے ساتھ فعال رہے گی۔
این سی او سی کے مطابق رمضان المبارک میں رش کو کم کرنے کے لیے اضافی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کی تیسری لہر، این سی او سی نے مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا
اعلامیے میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے سیاحتی مقامات پر سختی سے ایس او پیز عمل کیا جائے گا۔
این سی او سی کے مطابق تمام تفریحی پارک بند رہیں گے لیکن ایس او پیز کے ساتھ چہل قدمی اور جاگنگ کے لیے پارک کھلے رہیں گے۔
اعلامیے کے مطابق سرکاری اور نجی دفاتر میں 50 فیصد تک ملازمین کی گھر سے کام کرنے کی پالیسی فعال رہے گی اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ این سی او سی کا جائزہ اجلاس 10 رمضان کو ہوگا۔خیال رہے کہ رمضان المبارک کے تناظر میں ہونے والے اجلاس دراصل کورونا وائرس کی تیسری لہر کو روکنے کی کوشش ہے۔
متعدد پابندیوں اور اقدامات کے باوجود پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر کا پھیلاؤ کم ہوتا نظر نہیں آرہا اور ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔کووِڈ-19 کے اعداد و شمار کے لیے بنائی گئی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں مزید 135 مریض انتقال کر گئے ہیں۔