لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کی زمان پارک سے داتا دربار تک انتخابی ریلی جاری ہے۔
پی ٹی آئی آفیشل ٹوئٹر پیج پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین عمران خان ریلی کی قیادت کے لیے روانہ ہو گئے۔
پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے ریلی کے روٹ کے علاوہ ملحقہ سڑکوں پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں، تمام کارکن پیدل ریلی میں شامل ہوں۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ چیئرمین عمران خان اب سے کچھ ہی دیر بعد انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلی کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ زمان پارک میں ریلی کے اختتام پر چیئرمین عمران خان قوم سے خطاب میں ایک اہم اعلان کریں گے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اعلان کردہ ریلی کا روٹ بھی جاری کردیا گیا، ریلی کا آغاز زمان پارک سے ہوگا ، زمان پارک سے شروع ہوکر ریلی دھرم پورہ چوک ،گڑھی شاہو چوک ،بوہڑ والا چوک پہنچے گی۔
ریلی ریلوے اسٹیشن ،سرکلر روڈ ،دوموریا پل، دلی گیٹ ، شاہ عالمی گیٹ ،لوہاری گیٹ ،اردو بازار،بھاٹی گیٹ سے ہوتے ہوئے داتا دربار پر اختتام پذیر ہوگی، ریلی کے شرکاء کا جگہ جگہ شاندار استقبال کیا جائے گا۔
ریلی کے روٹ پر موجود سرکلر روڈ کی مارکیٹیں بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے سرکلر روڈ کی تمام مارکیٹیوں کو دوپہر دو بجے کے بعد بند کرنے کا حکم دیا ہے، سرکلر روڈ پر عمران خان کی ریلی کو سیکورٹی تھریٹ کی وجہ سے مارکیٹ بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو مشروط طور پر ریلی نکالنے کی اجازت دے دی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر کی جانب سے تحریک انصاف کو ریلی نکالنے کی مشروط اجازت دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو پابندی کیا ہے کہ ریلی میں عدلیہ اور اداروں کی خلاف تقاریر کی اجازت نہیں ہوگی، سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے فوکل پرسن اور پی ٹی آئی ذمہ داران ضلعی انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ٹریفک میں خلل نہ ڈالنے اور رواں دواں رکھنے کے لیے پی ٹی آئی ذمہ داران ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کیساتھ بھی مکمل تعاون کریں گے، ریلی کی صورت میں پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کے متعلقہ منتظمین ذمہ دار ہوگی، ساؤنڈ سسٹم کے استعمال سے متعلق قانون کی پاسداری کی جائے گی، پارٹی رضا کار انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ریلی کے باعث کسی بھی جگہ کاروباری مراکز کو بند کرنے اور نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہو گی، کارکن اور تمام متعلقہ افراد ڈنڈے یا اس سے متعلقہ کوئی چیز ساتھ نہیں لا سکیں گے، ریلی کے دوران کسی کے جذبات احساسات مجروح نہیں ہوں گے، ریلی کیلئے کسی جگہ کوئی استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے، روٹ پر بھی کسی طرح کی وال چاکنگ نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نگران حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم ریلی ملتوی کرنے کا اعلان کردیا تھا، جب کہ اس سے قبل یعنی 8 مارچ کو بھی لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا جب کہ انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن کیا جس کے دوران ایک کارکن ہلاک ہوگیا تھا۔