اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ ہم فلسطین کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، اسرائیل تاحال فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہا، اس حوالے سے مصری حکام سے رابطے میں ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل فلسطین کے عوام کی نسل کشی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بہت افسوسناک صورتحال چل رہی ہے، وہاں لوگوں کے پاس کھانا، پانی نہیں ہے، فلسطین میں خواتین بچے، محفوظ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 70 سال سے اسرائیل نے فلسطین میں جبری قبضہ کیا ہوا ہے، اسرائیل کی ظلم و بربریت پاکستان کے لیے ناقابل قبول ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل، غزہ کے نہتے شہریوں پر بمباری کر رہا ہے۔
جلیل عباسی جیلانی نے کہا کہ ہم غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کو عالمی قوانین کی پابندی کرنی چاہیے، اسرائیل فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 اکتوبر کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس جدہ میں ہوگا، پاکستان کی طرف سے میں اجلاس کی نمائندگی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے اِس اجلاس کا واحد ایجنڈا یہی ہے کہ کس طرح اسرائیلی مظالم کو روکا جائے، فلسطینیوں کے حقوق کا کس طرح تحفظ کیا جائے، سیز فائر کس طرح کروایا جائے اور انتہائی ضروری انسانی امداد کس طرح وہاں پہنچائی جائے۔
نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسرائیل کے معاملے پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں، مشرق وسطیٰ میں فلسطین کے مسئلے کا حل نکالنا انتہائی ناگزیر ہے، پاکستان کی فلسطین پر پوزیشن ماضی سے پیوستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے، پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطین کی حق خودارادیت کی حمایت کرنی چاہیے، پاکستان 1967 کے پہلے کے بارڈرز کی حمایت کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی اجلاس تمام حوالوں سے بہت بہترین فورم ہے، او آئی سی اجلاس کا مقصد تمام ممالک کا اسرائیل کے حوالے سے واضح مؤقف لینا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہم فلسطین کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اسرائیل تاحال فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مصری حکام سے رابطے میں ہیں، دورہ سعودی عرب کے دوران خود وہاں کے ہم منصب سے ملاقات کروں گا۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چینی صدر کی دعوت پر چین کے دورے پر جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 17 اور 18 اکتوبر کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین میں ’ڈی آر ایف فورم‘ میں شرکت کریں گے، اس موقع پر وہ چینی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ بہت اہمیت کا حامل ہو گا، وزیراعظم چین میں زراعت، صحت، صنعت، گرین انرجی اور اسپیس ٹیکنالوجی کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط بھی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کا تعلق پاکستان سے بہت مضبوط ہے، اس سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی، چین سے مزید کارپوریشنز پر بھی بات ہو گی، چینی وزیراعظم سے ملاقات بھی ہو گی۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ وزیراعظم اپنے دورے کے دوران سنکیانگ صوبے بھی جائیں گے، وہاں وہ سنکیانگ یورنیورسٹی میں لیکچر بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورے کے دوران سنکیانگ مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے، سنکیانگ دورہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کے حوالے سے بات جاری ہے، میرے خیال میں سی پیک کامیابی کی طرف جا رہا ہے، اِس وقت پاکستان اور چین دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کر رہے ہیں۔