لاہور (سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عون چوہدری سے استعفیٰ طلب کئے جانے کے بعد اب معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے بھی استفعیٰ لیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان سے استعفیٰ مانگ لیا ہے۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کی اہم ملاقات جاری ہے جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیا ل جاری ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے بھی استعفی مانگ لیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے کچھ دیر قبل ہی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عون چودھری سے استعفیٰ طلب کیا گیا جس پر وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
بتایا گیا ہے کہ عون چودھری کو وزیراعلیٰ ہاؤس طلب کیا گیا جہاں ان سے استعفیٰ لیا گیا۔عون چودھری نے اپنا تحریری استعفیٰ پیش کر دیا۔ میڈیا ذرائع نے بتایا کہ عون چودھری ترین گروپ کے سرگرم رہنما ہیں۔ایک وقت میں عون چوہدری عمران خان کے بھی بہت قریب سمجھے جاتے ہیں۔
عون چودھری پر اراکین اسمبلی کو ترین گروپ میں لانے کے لیے لابنگ کرنے کا الزام بھی ہے۔ استعفے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عون چودھری کا کہنا ہے کہ مجھے آج وزیراعلیٰ آفس بلوا کر ترین گروپ سے علیحدگی کا کہا گیا، جہانگیر ترین کے گروپ سے علیحدگی سے انکار پر مجھے استعفٰی دینے کا کہا گیا۔
جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے خدمات سب جانتے ہیں۔ میں نے کہا کہ میں استعفیٰ دیتا ہوں لیکن ترین گروپ کو نہیں چھوڑ سکتا ۔ انہوں نے پارٹی اور حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سیاسی خدمات کا یہ صلہ دیا گیا۔