سچ خبریں:سی این این نے ایران کے نئے صدر سید ابراہیم رئیسی کی حلف برادری کی تقریب کے حوالے سےاپنی ایک رپورٹ میں ایران کی خارجہ پالیسی کے سلسلہ میں اس ملک کے نئے صدر کی تقریر کے کچھ حصوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے نئے صدر نے اپنی تقریر میں ایران پرسے پابندیاں ہٹانے کے لیےسفارت کاری کے راستے پر زور دیا۔
سی این این نے ایرانی پارلیمنٹ میں کل ہونے والی اس ملک کے نئے صدر سید ابراہیم رئیسی کی حلف برادری کی تقریب کے کچھ حصے نشر کرتے ہوئے کہاکہ ابراہیم رئیسی کی حکومت ایسے وقت میں اپنا کام شروع کر رہی ہے جبکہ ایران 2015 کے ایٹمی معاہدے کی بحالی اور اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات کے وسط میں ہے،چینل نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ حلف براداری کی تقریب میں تقریر ہوئے رئیسی نے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا اور ایسا کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کی۔
سی این این نے مزید کہاکہ رئیسی نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پرامن ہے،ایرانی صدر نے کہاکہ دباؤ اور پابندیوں کی پالیسی ایرانی عوام کو ان کے قانونی حقوق بشمول ترقی کے حصول کےحق سے نہیں روکے گی، ایران پابندیاں اٹھانے کے کسی بھی سفارتی منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔
سی این این نے مزید لکھا ہے کہ ابراہیم رئیسی کی حکومت کی سرگرمیاں اس صورت حال سے شروع ہورہی ہیں جبکہ ویانا مذاکرات عارضی طور پر کئی ہفتوں سے معطل ہیں،تاہم مذاکرات میں شریک سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اچھی پیش رفت ہوئی ہے ، لیکن ابھی بھی کچھ مسائل ہیں جن پر اتفاق کی ضرورت ہے۔
درایں اثناسید عباس عراقچی جنہوں نے ویانا مذاکرات میں ایران کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کی ، نے کہا ہے کہ مذاکراتی عمل نئی ایرانی حکومت کے تحت جاری رہے گا،دریں اثنا ، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے کل رات کہا کہ انہیں امید ہے کہ تہران اب موقع کو سفارتی حل کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرے گا ، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران ویانا مذاکرات میں واپس آئے۔