اسلام آباد:(سچ خبریں) خام تیل کی قیمتیں 4 فیصد گر کر 15 مہینے کی کم ترین سطح پر آ گئیں جبکہ کریڈٹ سوئس نے عالمی منڈیوں کو خوف زدہ اور چین میں تیل کی طلب میں بحالی کی امیدوں کے اثر کو ختم کر دیا۔
کریڈٹ سوئس کے سب سے بڑے سرمایہ کار سعودی نیشل بینک کی جانب سے کہا گیا کہ وہ کریڈٹ سوئس کی مزید مالی معاونت فراہم نہیں کرسکتے جس کے بعد پرسکون اور استحکام کی طرف واپسی کے ابتدائی آثار معدوم ہو گئے۔
برینٹ کروڈ آئل 3.20 ڈالر یا 4.1 فیصد کمی کے بعد 74.25 ڈالر کی سطح پر آگیا ہے جو دسمبر 2021 کے بعد کی کم ترین سطح ہے اس وقت خام تیل 74.01 ڈالر کا تھا۔
اسی طرح امریکا ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل (ڈبلیو ٹی آئی) 2.86 ڈالر یا 4 فیصد کمی کے بعد 68.47 ڈالر پر آ گیا ہے، یہ بھی دسمبر 2021 کے بعد کم ترین سطح پر ہے۔
بروکریج اونڈا کے کریگ ایرلم نے کہا کہ آؤٹ لک اچانک انتہائی غیر یقینی کے سبب مختصر مدت میں تیل کی قیمتوں پر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس کے برعکس گزشتہ روز (15 مارچ) وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا اور پیٹرول فی لیٹر 5 روپے ہائی اسپیڈ ڈیزل فی لیٹر 13 روپے مزید مہنگا ہوگیا۔
فنانس ڈویژن سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور روپے کی قدر میں کمی سے پیٹرولیم مصنوعات بھی مہنگی ہوگئی ہیں۔