اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے چند لوگ سڑکیں بند کر رہے ہیں جس طرح کی صورتحال بن رہی ہے اس میں گورنر راج کی طرف جا سکتے ہیں۔
رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں مزید کہا کہ حکومت پنجاب میں گورنر راج لگا سکتی ہے،صدر کا گورنر راج لگانے میں کوئی کردار نہیں،صدر کو وزیراعظم کی سفارش پر عمل کرنا ہوگا اگر گورنر راج لگانے کے لیے صدر نہیں راضی ہوا تو قائم مقام صدر آ جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں گورنرراج لگانا چند ہفتوں کی بات ہے۔جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے وہاں پر پندرہ سو لوگ تھے۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان کے دو ٹارگٹ ہیں۔ایک آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانا اور دوسرا سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کو روکنا۔
سعودی ولی عہد پاکستان آئے گا تو ملک مستحکم ہوگا جو عمران خان نہیں چاہتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لانگ مارچ سے سعودی ولی عہد کا دورہ متاثر ہو سکتا ہے ،عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک ڈوب جائے ۔دوسری جانب سعودی سفارتخانے نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں سعودی پریس اتاشی نایف العتیبی نے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کی تصدیق کی۔ سعودی سفارتخانے نے کہا کہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کے اہم دورے پر اکیس نومبر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سعودی سکیورٹی ٹیم اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ خیال رہے سعودی عرب کے ولی عہد اس سے قبل فروری 2019 میں پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔