اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی امین گنڈا پور کو ضلع شکارپور کے سول جج سجاد علی عباسی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 25 اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کو جمعرات (20 اپریل) کی شب لاہور سے سکھر لایا گیا تاکہ انہیں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 131، 153، 504 اور 505 کے تحت ان کے خلاف درج مقدمہ (نمبر 78/2023) میں عدالت میں پیش کیا جا سکے۔ علی امین گنڈا پور کے خلاف مذکورہ ایف آئی آر پاکستان تحریک انصاف ایک شہری امان اللہ بروہی کی شکایت پر درج کی گئی۔
پولیس نے علی گنڈا پور کو عدالت میں لے جاتے وقت سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد باہر موجود تھی جنہوں نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ دوراں حراست مبینہ زیادتیوں کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں لے جانے والی گاڑی پر پھول کی پتیاں نچھاور کیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور علی امین دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے، پولیس نے علی امین گنڈا پور کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی لیکن جج نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر 25 اپریل تک جیل بھیج دیا۔
عدالت میں علی امین گنڈا پور کی نمائندگی پی ٹی آئی لاڑکانہ کے جنرل سیکریٹری اور وکیل عبدالرؤف کورائی نے کی، سماعت کے بعد پی ٹی آئی رہنما کو سکھر سینٹرل جیل لے جایا گیا۔پولیس نے علی گنڈا پور کو عدالت میں لے جاتے وقت سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد باہر موجود تھی جنہوں نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ دوراں حراست مبینہ زیادتیوں کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں لے جانے والی گاڑی پر پھول کی پتیاں نچھاور کیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے، پولیس نے علی امین گنڈا پور کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی لیکن جج نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر 25 اپریل تک جیل بھیج دیا۔
مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت کی یمن کو روکنے کی نئی کوشش
مارچ
یومِ قدس طوفان الاقصیٰ کے سائے میں؛ اسرائیلی خطرہ صرف فلسطین تک محدود نہیں
مارچ
فلسطین کے لیے پیش کیے گئے منصوبے
دسمبر
افغان خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو بھی ہوگا
جولائی
کنن پوش پورہ سانحے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔حریت رہنما
فروری
بغداد اور واشنگٹن امریکی فوج کے انخلا کے ٹائم ٹیبل پر متفق نہیں
جنوری
پٹرولیم مصنوعات کی قمیتو مین پھر اضافے کی تجویز
جولائی
کوئی نہیں جانتا کہ حزب اللہ کا اگلا قدم کیا ہوگا
نومبر