سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار نذرعباس کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار نذرعباس کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا، کمیٹیز کے اختیار پر فل کورٹ تشکیل دینے کے لیے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل بینچ نے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت کے سامنے ابتدائی طور پر دو سوالات تھے، پہلاسوال یہ تھا کیا کوئی مقدمہ جس پر جزوی سماعت ہوچکی ہو بینچ سے واپس لیا جاسکتا ہے؟ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ایسا مقدمہ واپس یا ڈی لسٹ نہیں کیا جاسکتا۔

جسٹس منصور نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا انتظامی آرڈر سے عدالتی آرڈر کو ختم کیا جاسکتا ہے؟ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ انتظامی آرڈر سے جوڈیشل آرڈر کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کی، ایسا ثبوت نہیں ملا جس سے ظاہر ہو کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کا مقدمے سے کوئی ذاتی مفاد ہے، ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کی جانب سے بدنیتی کا ثبوت نہیں ملا، ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جاتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ بادی النظرمیں دونوں ججز کمیٹیوں نے جوڈیشل آرڈر نظر انداز کیا، کیس بینچ سے واپس لیا، دونوں کمیٹیوں کے خلاف توہین عدالت کے معاملے پر فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جائے، دونوں کمیٹیوں کے خلاف معاملہ فل کورٹ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو بھجوایا جاتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس کو حکم دیا جاتا ہے کہ ججز اختیارات سے متعلق مقدمہ واپس 3 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

بعد ازاں توہین عدالت کیس کا 20 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا۔

یاد رہے کہ ہفتے کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو خط لکھ کر انٹراکورٹ اپیل کے بینچ پر اعتراض کیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو ارسال کردہ خط میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کی انٹرا کورٹ اپیل کے بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں موقف اپنایا تھا کہ 23 جنوری کو جوڈیشل کمیشن اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں کمیٹی کا غیر رسمی اجلاس بلایا، اجلاس میں تجویز دی کہ سنیارٹی کے اعتبار سے اپیل پر 5 رکنی بینچ بنایا جائے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ انہوں نے تجویز دی کہ ان ججز کو شامل نہ کیا جائے جو کمیٹی کے رکن بھی ہیں، چیف جسٹس نے کہا وہ 4 رکنی بینچ بنانا پسند کریں گے۔

جسٹس منصور شاہ نے لکھا کہ رات 9 بجکر 33 منٹ پر میرے سیکریٹری کا واٹس ایپ میسج آیا، سیکریٹری نے مجھ سے 6 رکنی بینچ کی منظوری کا پوچھا، میں نے سیکریٹری کو بتایا کہ مجھے اس پر اعتراض ہے، صبح جواب دوں گا۔

سینئر جج نے خط میں مزید لکھا ہے کہ رات 10 بجکر 28 منٹ پر سیکریٹری نے بتایا 6 رکنی بینچ بن گیا ہے، انہوں نے لکھا کہ میرا بینچ پر دو ممبران کی حد تک اعتراض ہے۔

واضح رہے کہ 21 جنوری کو سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے بینچز اختیارات کا کیس مقرر نہ ہونے کے معاملے پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو خط لکھا تھا۔

خط میں لکھا تھا کہ کمیٹی، جوڈیشل آرڈر کے خلاف نہیں جاسکتی تھی اور کیس 20 جنوری کو مقرر کرنے کی پابند تھی، ہمیں کمیٹی کے فیصلے کا معلوم نہیں، پورے ہفتے کی کاز لسٹ بھی تبدیل کردی گئی اور آرڈر جاری کیے بغیر کیسز کو بینچ کے سامنے سے ہٹا دیا گیا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر آفس کی ناکامی اور ادارے کی سالمیت مجروح ہوئی، عدالت کے طے شدہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی، بینچ کے نوٹس لینے کے دائرہ اختیار کو نہیں چھینا جاسکتا، بینچز کی آزادی کے بارے میں بھی سنگین خدشات پیدا ہوتے ہیں۔

بعد ازاں، سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو عہدے سے ہٹا دیا، اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس سنگین غلطی کے مرتکب ہوئے، رجسٹرار سپریم کورٹ کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید کہا گیا کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے آئینی بینچ کا مقدمہ غلطی سے ریگولر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا، نتیجتاً سپریم کورٹ اور فریقین کے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔

مشہور خبریں۔

وزیراعظم کی  پیر نورالحق قادری اور شیخ رشید کو لاہورپہنچنے کی ہدایت

?️ 23 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے امن وامان کی صورتحال

سویلینز کے ملٹری ٹرائل کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ

?️ 5 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے

کیا حماس کو ختم کرنا ممکن ہے؟ جرمن اخبار کی رپورٹ

?️ 18 دسمبر 2023سچ خبریں: ڈیر اسپیگل اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے

ٹویٹر غیر معمولی بحران کا شکار

?️ 20 نومبر 2022سچ خبریں:ٹویٹر میں جاری غیر معمولی بحرانوں، بشمول ملازمین کی برطرفی ،

نااہلی کی درخواست: پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا

?️ 20 مارچ 2024پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور

اسرائیل کے دفاعی ادارے کے اربوں ڈالر کیسے ضائع ہوئے؟

?️ 22 دسمبر 2024سچ خبریں: مزاحمتی محاذوں کی طرف سے داغے جانے والے میزائلوں اور

پاکستان یو این چارٹر کے مطابق تنازعات کا پُرامن حل چاہتا ہے۔ عاصم افتخار احمد

?️ 1 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم

فیصل سلطان نے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ غیر مستند قرار دے دی

?️ 6 مئی 2022اسلام آباد (سچ خبریں)سابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے