?️
کراچی: (سچ خبریں) سندھ چیمبر آف ایگریکلچر (ایس سی اے) نے زرعی آمدنی پر عائد 45 فیصد ٹیکس کو غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے، چیمبر نے اپنے ارکان اور سندھ بھر کے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں سال گندم کی کاشت کا بائیکاٹ کریں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ منگل کو سرپرستِ اعلیٰ ڈاکٹر سید ندیم قمر کی زیر صدارت ایس سی اے کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں اس ٹیکس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر نافذ کیا گیا ہے، اجلاس میں شریک کسانوں کا کہنا تھا کہ جب انہیں اپنی فصلوں کی مناسب قیمت ہی نہیں مل رہی تو ایسے میں زرعی آمدنی پر ٹیکس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
اجلاس میں سندھ بھر کے کسانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ یہ ٹیکس ادا نہ کریں اور خبردار کیا گیا کہ اگر حکومت کسانوں کو اس نافرمانی پر گرفتار کرنے کی کوشش کرے گی تو لاکھوں کسان ازخود گرفتاریاں دیں گے، کسان رہنماؤں نے اعلان کیا کہ ’ہم جیل جانے کو تیار ہیں، مگر زرعی آمدنی پر ٹیکس ادا نہیں کریں گے‘۔
شرکا نے زرعی آمدنی ٹیکس کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں بھی وہی مراعات دی جائیں جو صنعتکاروں کو حاصل ہیں۔
چیمبر نے کسانوں سے کہا کہ وہ مالی سال 26-2025 کے لیے گندم کی کاشت کا بائیکاٹ کریں، کیونکہ انہیں گندم کی فصل پر مناسب امدادی قیمت نہیں دی جا رہی۔
کسانوں نے کہا کہ وہ گندم کے بجائے متبادل فصلوں جیسے رائی، کلونجی، سورج مکھی اور دیگر تیل دار اجناس کی کاشت کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمتیں اتنی کم ہیں کہ پیداوار کی لاگت بھی پوری نہیں ہو پا رہی، اس لیے رواں سال کو ’گندم کے بائیکاٹ کا سال‘ قرار دیا جائے گا۔
کپاس کی پیداوار میں کمی پر تشویش
چیمبر نے کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد کمی پر شدید تشویش ظاہر کی اور اندازہ لگایا کہ مجموعی پیداوار 40 لاکھ بیلز سے زیادہ نہیں ہوگی, اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ کے کسانوں کو کپاس کی فی من قیمت صرف 6 ہزار 500 روپے دی جا رہی ہے، حالانکہ صوبائی وزیر زراعت نے 11 ہزار روپے فی من کی یقین دہانی کرائی تھی جو پوری نہ ہو سکی۔
ایس سی اے نے مقامی کپاس پر 18 فیصد ٹیکس کے خاتمے اور درآمدی کپاس پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ درآمدات کی حوصلہ شکنی ہو اور مقامی پیداوار کو فروغ ملے۔
چیمبر نے زرعی لاگت میں مسلسل اضافے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر ڈیزل کی قیمت میں حالیہ 22 روپے فی لیٹر اور ڈی اے پی کھاد کی قیمت میں 600 روپے فی بوری اضافے کو کسانوں کے لیے تباہ کن قرار دیا۔
چیمبر نے خبردار کیا کہ زرعی پیداوار کی مناسب قیمت نہ ملنے اور اخراجات میں بے تحاشہ اضافے سے کسان تباہ ہو رہے ہیں، اور یہ صورتحال زرعی شعبے کی منظم تباہی کی نشاندہی کرتی ہے، اس نے ڈیزل، کھاد، بیج، زرعی ادویات اور دیگر زرعی ضروریات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ایس سی اے نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے متعلقہ مختارکاروں اور دیگر سرکاری اہلکاروں سے رابطہ کر کے ’بینظیر ہاری کارڈ‘ کے لیے خود کو رجسٹر کریں, اس کے ساتھ چیمبر نے سورج مکھی اور کنولا جیسی فصلوں پر دستیاب 10 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی کو رائی اور سرسوں جیسی فصلوں تک بھی توسیع دینے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں سندھ ایریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی کے چیئرمین قبول کھٹیان، جنرل سیکریٹری زاہد بھرگڑی، نبی بخش ستیو، شاہنواز خان جمالی، اصغر خان نوناری، مراد علی خان نظامانی، سکندر علی ساریوال، بلال خان لغاری، عبد الکریم تالپور اور دیگر نے شرکت کی۔
مشہور خبریں۔
کیا مزاحمتی تحریک پیچھے ہٹ سکتی ہے؟حماس کے لیڈر کا بیان
?️ 26 ستمبر 2024سچ خبریں: حماس کے سینئر رکن اسامہ حمدان نے کہا کہ ہم
ستمبر
اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ بمباری، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی نے بڑا بیان جاری کردیا
?️ 20 مئی 2021لندن (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں
مئی
کرم تنازعہ کے حل کیلئے مشران نے معاہدے پر دستخط کردیئے
?️ 28 دسمبر 2024پشاور: (سچ خبریں) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ پاراچنار میں کرم تنازعہ کے
دسمبر
عمران خان کی پرویز الہی سے ملاقات
?️ 22 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا
اگست
حریم شاہ کا اپنے متعلق غیرمصدقہ خبریں پھیلانے والوں پر برہمی کا اظہار
?️ 2 جولائی 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان کی متنازع ٹک ٹاک اسٹار اور اداکارہ حریم
جولائی
غزہ جنگ بندی کی وجوہات
?️ 10 اگست 2022سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کے گیس پلیٹ فارمز پر
اگست
میں اب اکیلا رہتا ہوں، اسلیے ملازم رکھنا مشکل ہے، آغا علی
?️ 25 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) اداکار آغا علی نے کہا ہے کہ وہ اب
مارچ
امریکہ اور چین کے درمیان محاذ آرائی: 2050 میں دنیا کی غیر متنازعہ طاقت کون ہو گا؟
?️ 27 اپریل 2023سچ خبریں:چین کی اربوں کی آبادی، بیجنگ کے ثالثی کے کردار اور
اپریل