اسلام آباد:(سچ خبریں) کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر جنرل فواد اسد اللہ کو 2 پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق آڈٹ پیرا میں کیے گئے اعتراض کا جواب دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ الاٹمنٹ قواعد کے مطابق کی گئی تھی۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کی رپورٹ میں ان 2 الاٹمنٹس پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔ اس اعتراض کو سی ڈی اے کی مالی سال 2021.2022 کی آڈٹ رپورٹ میں نمایاں کیا گیا تھا۔ آڈٹ پیرا کے مطابق سی ڈی اے نے انہیں فروری 2020 اور ستمبر 2020 میں 2007 کی لینڈ شیئرنگ پالیسی کے تحت ون پولنگ اور ملٹی پل پولنگ کے ذریعے سیکٹر سی.15 میں 50بائی90 کی پیمائش کے 2 پلاٹ الاٹ کیے تھے۔
آڈیٹرز کا خیال ہے کہ سی ڈی اے کی جانب سے حاصل کی گئی زمین کی مشترکہ ملکیت میں ملٹی پل پولنگ مذکورہ پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ سی ڈی اے ڈیویلپمنٹ پلاٹ کے متبادل کے طور پر ون پولنگ کے ذریعے ایک ہی مالک کی ملکیت میں موجود زمین فراہم کرسکتا ہے۔
سی ڈی اے نے 18 اکتوبر کو ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کو خط لکھا تھا اور آڈٹ پیرا پر اعتراض ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ الاٹمنٹ قانون کے مطابق کی گئی ہے۔ سی ڈی اے کی جانب سے آڈیٹرز کو دیئے گئے جواب کے مطابق سی ڈی اے بورڈ نے 16 نومبر 2015 کو لینڈ شیئرنگ ریگولیشن کی شق 5 میں ترمیم کی اور ملٹی پل پولنگ کی اجازت دی، لہذا الاٹمنٹ لینڈ شیئرنگ قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے کی گئی۔
کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے دعویٰ کیا کہ سی ڈی اے کے آڈٹ ڈائریکٹوریٹ نے 24 مئی کو آڈٹ پیرا سے متعلق تمام متعلقہ دستاویزات آڈٹ افسر کے ساتھ شیئر کیں تاہم انہوں نے شواہد پر کوئی توجہ نہیں دی اور اپنا اعتراض برقرار رکھا۔ سی ڈی اے کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے کی گئی تھیں اور ان کی الاٹمنٹ سے اتھارٹی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، اس لیے مذکورہ پیرا خوش اسلوبی سے حذف کیا جا سکتا ہے۔