اسلام آباد: (سچ خبریں) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت پی ٹی آئی وکلا کی استدعا پر ملتوی کر دی گئی۔
قائم مقام چیف جسٹس پاکستان سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت اور فرد جرم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر نوٹس نہیں ہوا، جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ابھی نوٹس کر دیتے ہیں آپ کو کیا جلدی ہے، پراسیکیوشن عدالت میں ہے تو آج ہی کیلئے ریاست کو نوٹس کر رہے ہیں۔
وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا ہمارے کیس کا شام 6 بجے تک ٹرائل چلتا ہے، عدالتی اوقات کار کے بعد بھی ٹرائل چل رہا ہوتا ہے، جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا لوگ کہتے ہیں کیس چلتے نہیں، آپ کا چل رہا تو آپکو اعتراض ہے، فرد جرم والی درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹا دیتے ہیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا حامد خان درخواست میں ترمیم کر چکے، اب اسے نئی درخواست کے طور پر لیا جائے، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ترمیم شدہ درخواست بھی ہائیکورٹ سے پہلے ہم کیسے سن سکتے ہیں؟
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا سائفر کیس میں 13 دسمبر کی فرد جرم چیلنج ہی نہیں کی گئی، جس پر وکیل حامد خان نے کہا آج کی ہائیکورٹ کی کارروائی کا انتظار کیا جائے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ہائیکورٹ بری کر دے تو بھی اس درخواست پر کچھ نہیں ہو سکتا، فرد جرم کے خلاف درخواست غیر موثر ہو چکی ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا آج التواء دے دیں آئندہ سماعت پر شاید فرد جرم کے خلاف دائر درخواست واپس لے لوں، جس پر سردار طارق مسعود نے کہا کیس ملتوی ہوا تو ضمانت والا بھی ساتھ ہی ہوگا۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔